اتر پردیش کے ضلع بریلی میں سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت ترقیاتی کام کرائے جا رہے ہیں۔ لیکن اس منصوبہ کے برعکس کچھ ایسے علاقے بھی ہیں، جہاں ترقیاتی کام کے نام پر ایک پتھر بھی نہیں لگایا گیا ہے۔ شہر کا ملسم اکثریتی علاقہ اعظم نگر اس کی ایک مثال ہے۔ Development work under Smart City project in Bareilly
بریلی میں اعظم نگر علاقہ شہر کے قدیمی علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ علاقہ شہر کی ترقیاتی رفتار سے کافی پیچھے ہے۔ یہاں تریقی کے نام پر نہ تو بہتر سڑکیں ہیں اور نہ ہی صفائی کا بہترین نظام۔ Road Conditions in Azamnagar
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ 'اعظم نگر بریلی میونسپل کارپوریشن کے دفتر سے بمشکل ایک کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے، پھر بھی یہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔' basic facilities in Azamnagar of Bareilly
بریلی کا مسلم اکثریتی علاقہ اعظم نگر بنیادی سہولیات سے محروم دراصل اعظم نگر علاقہ شہر کے بانس منڈی، کمار ٹاکیز، روڈویز، ضلع ہسپتال روڈ، سرائے خام سمیت تمام راستوں اور علاقوں کے درمیان واقع ہے۔ شہر کا دل کہا جانے والے کتب خانہ بازار بھی یہاں سے بمشکل ایک کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے لیکن اس بستی میں آنے کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ یہ شہر کے وسط میں واقع ہے۔
اس علاقے کو بہتر بنانے کے بجائے یہاں بی ایم سی نے ایک کوڑا گھر بنا دیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کی آبادی بد سے بدتر حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ یا یوں کہیں بی ایم سی نے اعظم نگر کو اُس کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Dump Yard is the Biggest Issues: بریلی میں باقر گنج کے باشندوں کی زندگی خانہ بدوشوں سے بھی بدترین؟
مسلم اکثریتی علاقہ اعظم نگر میں تقریبا 20 تا 30 ہزار سے زائد لوگ رہتے ہیں۔ بی ایم سے کو اعظم نگر علاقے میں بھی ترقیاتی کام کرانے میں دلچسپی لینی چاہیئے۔