ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع رکن پارلیمان اعظم خان کے ذریعہ تعمیر کردہ 'ممتاز پارک' کا نام بھی اب تبدیل کیا جارہا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سابق وزیر اور موجودہ رکن پارلیمان اعظم خان متعدد مقدمات کے سبب اپنے اہلخانہ کے ساتھ جیل میں بند ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت اعظم خان سے سیاسی انتقام لے رہی ہے اور اس بات کا اندازہ اس سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک طرف اعظم خان گذشتہ 10 ماہ سے اپنے اہلخانہ کے ساتھ سیتاپور جیل میں قید ہیں تو دوسری جانب انھوں نے اپنے دور حکومت میں جو تعمیراتی کام کرائے تھے اب موجودہ حکومت ان ترقیاتی کاموں کا نام و نشان تبدیل کرنے میں مصروف نظر آرہی ہے۔
رکن پارلیمان اعظم خان کے ذریعہ تعمیر کردہ 'ممتاز پارک' رامپور میں بی جے پی رہنما آکاش سکسینا عرف ہنی نے ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ کو ایک عرضداشت دی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سابق وزیر محمد اعظم خاں نے اپنی رہائش گاہ کے نزدیک ایک پارک سرکاری فنڈ سے تعمیر کرایا تھا اور انھوں نے اس پارک کا نام اپنے والد سے منسوب کرتے ہوئے ممتاز پارک رکھ دیا تھا۔
آکاش سکسینا کا کہنا ہے کہ پارک کا نام ملک کی کسی نامور شخصیت کے نام پر رکھا جانا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ ضلع انتظامیہ نے اس معاملے میں پیش رفت کرتے ہوئے ممتاز پارک کا نام اب مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے مولانا ابوالکلام آزاد کے نام کی تختیاں بھی تیار کرائی جا چکی ہیں۔
پارک کا نام تبدیل کرنے کے تعلق سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف عوام غربت اور بیروزگاری کا شکار ہو رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب حکومت ان پارک اور دروازں کے ناموں کو تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے عوام کا کچھ بھلا ہونے والا نہیں ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاست سے بیروزگاری کو دور کرنے کے لیے لوگوں کو مختلف روز گاروں سے جوڑا جائے۔