اترپردیش کے رامپور سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں کو ایک مرتبہ پھر لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال سے سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ اب اعظم خاں صحتیاب ہو چکے ہیں اس لیے ان کو جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔
اعظم خان کولکھنؤسےسیتاپورجیل منتقل کیا گیا سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کے صحت مند ہونے کے بعد جمعہ کے روز انھیں لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال سے سیتا پور جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ لکھنؤ میدانتا ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش کپور نے بتایا کہ اعظم خان اب صحت مند ہیں۔ اعظم خان کو کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔اعظم خان 27 فروری 2020 سے سیتا پور جیل میں قید ہیں اور ان کے خلاف رام پور میں غیر قانونی اراضی پر قبضہ اور جعلی سرٹیفکیٹ بنانے جیسے متعدد الزامات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹرز اراضی آخر کار یوگی حکومت نے لے ہی لی
ان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ بھی جیل میں بند تھیں لیکن انہیں ضمانت مل گئی ہے۔ اعظم خان کے بیٹے عبداللہ پر بھی جعلی سرٹیفکیٹ سے متعلق متعدد کیسز درج ہیں اور وہ اپنے والد کے ساتھ جیل میں تھے۔ اعظم کے خلاف 80 سے زیادہ کیسز درج ہیں اور ان کے بیٹے عبداللہ کے خلاف بھی 40 سے زیادہ کیسز درج ہیں۔ دونوں ابھی بھی اپنی ضمانت کے منتظر ہیں۔
30 اپریل 2021 کو اعظم خان کی اینٹیجن رپورٹ مثبت آنے کے بعد ان کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرایا گیا۔ اعظم خان کو سردی کی شکایت کی وجہ سے جیل انتظامیہ نے ان کا کووڈ ٹیسٹ کرایا تھا جس میں ان کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔اس کے بعد انہیں لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس دوران اعظم خان کی حالت متعدد دفعہ نازک بھی ہوئی اور انھیں آئی سی یو وارڈ میں بھی منتقل کیا گیا تھا۔