لکھنئو: سماجوادی پارٹی کے صدر و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی ہراسانی کاروائیاں جاری ہیں۔ وزیر اعلی اب اس سب سے بے خبر ہوگئے ہیں۔ کیونکہ ان کا کنٹرول محکمہ داخلہ پر نہیں رہ گیا ہے۔ مین پوری میں پولیس کی پٹائی سے پریشان ہوکر ایک نوجوان نے جان دے دی۔ خود پولیس والے بھی اپنے محکمے میں شکار بن جاتے ہیں۔ ایک پولیس والا رو۔رول کر بتارہا ہے کہ اسے اتنا خراب کھانا دیا جارہا ہے جسے جانور بھی نہ کھائیں۔ وہ کہتا ہے کہ افسر سنتے نہیں ہیں وہ کس سے شکات کرے۔ امرت مہوتسو میں ہو 'بھوک اتسو'منانے کو مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کہ امرت مہوتسو کے نام پر حب الوطنی کی نصیحت دینے والے آر ایس ایس ۔بی جے پی لیڈروں نے چونکہ کبھی قومی پرچم کا احترام نہیں کیا اس لئے آج بھی وہ اس کی توہین کرنے سے نہیں باز نہیں رہے ہیں۔ کہیں ترنگا یاترا کو بی جے پی نے دنگا یاتر بنادیا ہے تو اٹاوہ میں بی جے پی لیڈروں نے دکھا دیا کہ وہ انہیں سیدھا ترنگا پکڑنا بھی نہیں آتا ہے۔ گھر گھر الٹا ترنگا تقسیم کیا جارہا ہے۔ بی جے پی دفاتر میں جھنڈا فروخت کی دوکانیں کھل گئی ہیں۔ اسکولوں میں بچوں سے، دفتر میں ملازمین سے پرچم خریدنے کے لئے وصولی کی جارہی ہے۔
ایس پی صدر نے کہا کہ بی جے پی حب الوطنی کے نام پر صرف اپنا مفاد ہی پوران کرنا جانتی ہے۔ اس کے لئے جمہوریت صرف کہنے۔ سننے کو ہے۔ امرت مہوتسو کو عوامی زندگی سے جوڑنے کی جگہ اسے بھاجپائی رنگ دینے کی کوشش ملک کے لئے مر مٹنے والے شہیدوں کی توہین ہے۔ بی جے پی کے اس کھیل کو عوام ناپسند کرتی ہے۔