تحریکِ آزادی کی جدوجہد میں ملک کے تمام لوگوں نے شانہ بشانہ شرکت کی تھی۔ اس تحریکِ میں اتر پردیش کے ضلع بریلی کے تعاون کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یہاں کے ہر خطے میں تحریک آزادی سے وابستہ کوئی نہ کوئی قصّہ تاریخ کے صفحات پر سنہرے الفاظ میں رقم ہے۔ بریلی کالج یوں تو تحریک آزادی کے تمام واقعات کا مرکز رہا ہے. لیکن اس میں واقع 'آزاد ہاسٹل' منفرد اہمیت کا حامل ہے۔
دراصل بریلی کالج کے آزاد ہاسٹل کی سنگ بنیاد سنہ 1906ء میں رکھی گئی تھی۔ ہاسٹل میں کل 72 کمرے تیار کئے گئے تھے۔ جن میں 68 کمرے طلباء کے قیام کے لیے مختص تھے- یہیں سے برطانوی حکومت کے خلاف تمام منصوبے تیار کئے جاتے تھے۔ سنہ 1929ء سے سنہ 1943ء تک ملک گیر تحریکوں میں بریلی کالج کا اہم کردار رہا ہے۔
جنگِ آزادی کے دور میں رامپور کے باشندے محمد علی خان عرف جیمی گرین بھی بریلی کالج کے طالب علم تھے۔ تحریکِ آزادی سے قبل وہ نیپال کے راجہ اور نانا صاحب کے سفیر کے طور پر لندن جاچکے تھے۔
تحریک کے دوران اُنہوں نے بیگم حضرت محل کے چیف انجینیئر کے طور پر کام کیا تھا۔ محمد علی خان عرف جیمی گرین اور چندر شیکھر آزاد کے بھتیجے اسی کالج کے طالب علم رہے ہیں۔ اس وجہ سے بھی چندر شیکھر آزاد کی اس کالج سے وابستگی رہی تھی۔