اردو

urdu

ETV Bharat / state

'امن وامان قائم رکھنا ہر فرد کی ذمہ داری' - Ayodhya verdict

ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جلد ہی آنے والا ہے اس سے قبل سماج کے مختلف مذاہب کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے امن و امان کا پیغام دیا۔

امن وامان قائم رکھنا ہر فرد کی ذمہ داری

By

Published : Nov 8, 2019, 5:53 PM IST

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے ریاست میں سیکوریٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کےلیے اترپردیش کے چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔

امن وامان قائم رکھنا ہر فرد کی ذمہ داری

اس کے علاوہ سماج کے ذمہ دار لوگوں نے بھی اپنے اپنے طور پر امن وامان کی اپیل کررہے ہیں۔

عیسائی مذہب کے رہنما فادر گیرالڈ جی میتھایج بشپ لکھنؤ نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ہر حال میں ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔

ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی انجو رگھوونشی نے کہا کہ ہم سب پر یہ لازمی ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہو اس کا احترام کرنا چاہئے۔

سندھی سماج سے تعلق رکھنے والے مرلی دھر اہوجا نے کہا کہ سندھی سماج کے لوگ شکر کا کام زیادہ کرتے ہیں جو سبھی لوگوں کو پسند ہے لہذا ہم سبھی کو ایسے مل کر رہنا چاہئے جیسے کہ شکر پانی میں مل کر چاشنی بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا اسے قبول کرنا چاہئے اور جشن و غم سے منانے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن و لکھنؤ عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ عدالت کے فیصلہ کے بعد ہمیں امن کا پیغام دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جشن منانہ اور احتجاج کرنے سے گریز کرتے ہوئے امن کے ساتھ ملک کی ترقی کےلیے کوشاں ہونا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details