ایودھیا: اترپردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر تعمیر کیے گئے رام مندر کا 22 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی افتتاح کریں گے۔ جیسے جیسے رام مندر کے افتتاح کی تاریخ قریب آ رہی ہے، مسجد کے بدلے میں عدالتی فیصلے میں تجویز کی گئی مسجد سے متعلق بڑے بڑے دعوؤں کا سلسلہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ 2019 میں آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آج ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے لیکن مندر سے 25 کلومیٹر دور دھنی پور میں مجوزہ مسجد کا اب تک کوئی اتاپتا نہیں ہے۔ چار برس سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد بھلے ہی اس مسجد کی تعمیر کے سلسلے میں کوئی ٹھوس پہل نہ ہوئی ہو لیکن اس کے لیے بنا نگراں ٹرسٹ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن بڑے بڑے دعوے کرنے میں بالکل بھی پیچھے نہیں ہے۔
انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ رام مندر کی تعمیر سے تحریک لے کر مسجد کی تعمیر کے لیے نئے جوش و ولولے کے ساتھ دوبارہ کوشش شروع کریں گے۔ مسجد کی ترقیاتی کمیٹی کے سربراہ اور مہاراشٹر میں بی جے پی کے رہنما حاجی عرفات شیخ نے دھنی پور میں مجوزہ مسجد کا نام 'محمد بن عبد اللہ' بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ مسجد 'تاج محل سے بھی بہتر' ہوگی اور اس میں 21 فٹ کا دنیا کا 'سب سے بڑا قرآن' رکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن نے گذشتہ مہینے اس مجوزہ مسجد کا نیا نقشہ جاری کیا تھا جس میں پانچ منارے دکھائے گئے ہیں۔ کمیٹی کے سربراہ حاجی عرفات شیخ نے اس سے پہلے گذشتہ ماہ دسمبر میں بھی اسی نوعیت کا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس مسجد کا افتتاح امام کعبہ کریں گے۔
- مسلم راشٹریہ منچ کا متنازع سروے