پریاگ راج:اترپردیش کے سابق رکن پارلیمان اور شہ زرو رہنما عتیق احمد اور اس کے قریبی جیل میں ہیں۔ چکیہ میں واقع اپنے پرانے بنگلے کی حفاظت کے لیے عتیق احمد نے غیر ملکی نسل کے 5 کتے پال رکھے تھے۔ اب ان کی مناسب دیکھ بھال اب نہیں ہوپارہی ہے، یہ کتے بھوک اور پیاس سے نڈھال ہیں۔ ان میں سے ایک کتا جمعہ کو مر گیا۔ عتیق احمد کے پانچ پالتو کتوں میں سے ایک کی موت ہوگئی ہے،جبکہ باقی 4 کتوں کی حالت بھی انتہائی خراب ہے۔ محلہ کے لوگ بھی کتوں کو کھانا اور پانی دینے سے کتراتے ہیں۔ بتا دیں کہ عتیق احمد کے ساتھ ان کے گھر کے پالتو جانور بھی برے وقت سے گزر رہے ہیں۔ عتیق احمد کئی سالوں سے جیل میں ہیں۔ امیش پال کے قتل کے بعد عتیق احمد کے گھر میں پالے گئے 5 کتوں کو وقت پر کھانا پینا نہیں مل رہا ہے۔
24 فروری کو امیش پال قتل کیس کے بعد ان کتوں کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ 2 لوگ ان کتوں کی دیکھ بھال کرتے تھے، اب وہ کھانا پانی دینے کے لیے بھی نہیں پہنچ رہے، 4 1دن سے پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں۔ دریں اثناء برونو نامی کتا جمعہ کی صبح مردہ پایا گیا۔ کسی نے اسے وہاں سے جھاڑیوں میں پھینک دیا جبکہ اس سے پہلے کوئی کتا مرتا تھا تو اسے اٹھا کر دفن کیا جاتا تھا۔ عتیق احمد اور ان کے خاندان کو جاننے والے افراد کا کہنا ہے کہ عتیق احمد اور ان کے بیٹوں کو کتوں کا بہت شوق تھا، عتیق احمد نے کتوں کی دیکھ بھال کے لیے دو لوگوں کو ملازم رکھا تھا۔