پریاگ راج:عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جمعرات کو تین ٹیمیں پریاگ راج پہنچی۔ عدالتی تحقیقاتی ٹیم، ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) اور فارنسک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر معلومات اکٹھی کیں۔ تین رکنی جوڈیشل انکوائری ٹیم سرکٹ ہاؤس پہنچ گئی۔ اس کے بعد پولیس اور انتظامی افسران سے پورے واقعہ کی تفصیلی جانکاری لی گئی۔ ایس آئی ٹی کولون اسپتال پہنچی۔ اس کے علاوہ فرانزک ٹیم نے بھی موقع پر پہنچ کر معلومات اکٹھی کیں۔ تفتیشی ٹیموں نے جائے وقوعہ کو دوبارہ کریٹ کیا گیا۔
بتادیں کہ 15 اپریل بروز ہفتہ عتیق اور اس کے بھائی خالد عظیم کو ہسپتال کے احاطے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے موقع سے تین حملہ آوروں کو گرفتار کیا ہے۔ اس قتل عام کے بعد لکھنؤ میں سی ایم یوگی کی صدارت میں میٹنگ ہوئی۔ جس کے بعد پولیس حراست میں قتل کی تحقیقات کے لیے عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا گیا۔ کمیشن تحقیقات کے بعد حکومت کو رپورٹ پیش کرے گا۔ اس ٹیم کے ارکان جمعرات کو سرکٹ ہاؤس پہنچے۔ اس کے بعد موقع پر پہنچ کر معلومات لی۔ ملزمان سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ ٹیم نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ اب تک کی گئی تحقیقات کی پوائنٹ وار تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔
جوڈیشل انکوائری کمیشن کی ٹیم میں ریٹائرڈ جسٹس اروند کمار ترپاٹھی، سابق ڈی جی سبیش سنگھ، سابق جج برجیش کمار شامل ہیں۔ ٹیم نے ایس آئی ٹی کے ارکان کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ تینوں ٹیموں نے مکمل نقشہ بنایا اور شوٹر کہاں سے آئے، ان کی مدد کے لیے کون پہلے سے موجود تھا، شوٹر کتنے میٹر تک جائے وقوعہ پر کھڑے تھے وغیرہ کی معلومات لی۔ اس کے علاوہ سی سی ٹی وی کے ذریعے یہ بھی معلومات اکٹھی کی گئیں کہ شوٹر کہاں سے آیا تھا۔ کرائم سین کو دوبارہ بنایا گیا۔ اس دوران کرائم سین پر ہر قدم کی پیمائش کی گئی۔