بریلی: اسلامی مہینے میں ربیع الثانی کا مہینہ پیرانِ پیر عالمِ دستگیر غوثِ اعظم عبد القادر جیلانی رحمت اللہ علیہ کے نام سے منسوب ہے۔
یہ مہینہ اپنی مختلف خصوصیات کا حامل ہے۔ اس مہینے کی گیارہ تاریخ کو عالمِ اسلام میں اُن کے نام کی نیاز و نظر ہوتی ہے۔ حالانکہ غوثِ اعظم کا مزار بھارت سے ہزاروں میل کے فاصلہ پر بغداد میں واقع ہے، لیکن اِس کا بریلی سے بھی خاص رشتہ ہے۔
بریلی شہر کے چھوٹا دروازہ میں واقع ایک مقام ”غوث پاک کا جھنڈا“ کے نام سے منسوب ہے۔ یہاں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند ربیع الثانی کے مہینے میں حاضری کے لیے آتے ہیں اور اپنی مرادیں مانگتے ہیں۔ مریدین کا عقیدہ ہے کہ یہاں سے غوثِ اعظم کی نسبت سے جو مراد مانگی جاتی ہے، وہ قبول ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
غوث پاک کے جھنڈا کے سرپرست ایم حسین ہاشمی کے مطابق حضرت سیّد میر وطن رحمت اللہ علیہ کے خاندانی بزرگ نے آج سے تقریباً 301 برس قبل بغداد شریف سے حضور سیّدنا غوثِ اعظم کے روضہ مبارک سے ایک جھنڈا لاکر بریلی میں چھوٹا دروازہ علاقے میں نصب کیا تھا۔
بغداد سے جھنڈا سپرد کرنے والے بزرگ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جھنڈا بریلی اور وہاں کی عوام کی حفاظت کرے گا اور امن کا پیغام بھی دے گا۔
اس جھنڈے پر حضرت محی الدین ابو محمد عبد القادر الجیلانی غوثِ اعظم کے قل شریف رسم کی دائیگی بھی کی جاتی ہے۔ اس موقع پر عوام کی سلامتی، اور مُلک کی کامیابی، کامرانی، ترقّی اور خوشحالی کے لیے دعا بھی کی جاتی ہے۔ اس مرتبہ علماء کرام نے بالخصوص کورونا اور تمام بیماریوں سے نجات کے لیے بھی دعا کی ہے۔
مریدین اور زائرین کا عقیدہ ہے کہ جھنڈا شریف پر حاضری کے دوران جس دعا کی درخواست کی جاتی ہے، وہ قبول ہوتی ہے۔ لہٰذا یہاں حاضری کے دوران لوگ اپنی ضرورتوں اور خواحشات کے مدہ نظر مرادیں مانگتے ہیں اور مُراد کو تحریری شکل میں لکھ کر عرضی بھی لگاتے ہیں۔
یہاں سے تقاریر کے دوران غوثِ اعظم کی کرامات اور خدمات سے عبرت حاصل کرنے کا درس بھی دیا جاتا ہے۔ بچپن میں کھیل کھیل میں مُردوں کو زندہ کرنے کے غوثِ اعظم کے واقعات بتائے جاتے ہیں اور یہ بھی یقینی طور پر کہا جاتا ہے کہ وہ عالم اسلام میں سب سے بڑے اولیہ ہیں اور ولیوں کے سردار بھی ہیں۔ مسلمانوں سے خاص طور پر تعلیم حاصل کرنے اور راہِ حق پر چلنے کا پیغام بھی دیا جاتا ہے۔