بہار کے طلبا کی ایک بڑی تعداد یوپی اور دہلی کے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے جاتی ہے۔ ایسے ہی ایک مولانا پانچ طلبا کو لےکر ٹرین سے دہلی جارہے تھے لیکن ٹرین کے پریاگ راج میں رکتے ہی جی آر پی نے بغیر تحقیقات کے مولانا اور طلبا کو گرفتار کرلیا۔
مولانا شمس الحق پر الزام لگایا گیا کہ طلبا نور محمد، دلنواز ربانی، غلام ربانی اور دانش رضا کو اسمگلنگ کے تحت دہلی لے جایا جارہا ہیں۔ مولانا کو نینی جیل جب کہ بچوں کو بال سدھار گھر بھیج دیا گیا تھا۔
کانگریس اقلیتی شعبہ کے پریاگ راج شہر صدر ارشد علی نے بتایا کہ 26 جون کو سبھی لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جیسے ہی کانگریس چیئرمین شاہنواز عالم کو خبر لگی، اُنہوں نے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ اس کے بعد ہماری پوری ٹیم اس معاملے کو حل کرنے میں لگ گئی، بڑی کوشش کے بعد مولانا اور طلبا کو انصاف مل گیا۔ سبھی لوگ باعزت بری ہوکر باہر آ گئے ہیں۔
ارشد علی نے بتایا کہ سماجی کارکن عمر خالد، شمس الصدیقی، کاشان صدیقی اور الہٰ آباد ایڈووکیٹ فورم کے ایڈوکیٹ عاقب اختر خان نے ہماری پوری مدد کی، جس کے نتیجے میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے ٹیچر امیدواروں پر لاٹھی چارج کی مذمت کی