اردو

urdu

گرفتارمولانا اور مدرسہ طلبا باعزت بری

By

Published : Jul 1, 2021, 10:07 AM IST

Updated : Jul 1, 2021, 10:39 AM IST

بہار سے دہلی جارہے ایک مولانا اور مدرسہ کے پانچ طلبا کو پریاگ راج جی آر پی نے گرفتار کرلیا تھا لیکن کانگریس اقلیتی محکمہ کی کوشش سے سبھی لوگ بری ہوگئے ہیں۔

گرفتارمولانا اور مدرسہ طلبا باعزت بری
گرفتارمولانا اور مدرسہ طلبا باعزت بری

بہار کے طلبا کی ایک بڑی تعداد یوپی اور دہلی کے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے جاتی ہے۔ ایسے ہی ایک مولانا پانچ طلبا کو لےکر ٹرین سے دہلی جارہے تھے لیکن ٹرین کے پریاگ راج میں رکتے ہی جی آر پی نے بغیر تحقیقات کے مولانا اور طلبا کو گرفتار کرلیا۔

مولانا شمس الحق پر الزام لگایا گیا کہ طلبا نور محمد، دلنواز ربانی، غلام ربانی اور دانش رضا کو اسمگلنگ کے تحت دہلی لے جایا جارہا ہیں۔ مولانا کو نینی جیل جب کہ بچوں کو بال سدھار گھر بھیج دیا گیا تھا۔

کانگریس اقلیتی شعبہ کے پریاگ راج شہر صدر ارشد علی نے بتایا کہ 26 جون کو سبھی لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جیسے ہی کانگریس چیئرمین شاہنواز عالم کو خبر لگی، اُنہوں نے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ اس کے بعد ہماری پوری ٹیم اس معاملے کو حل کرنے میں لگ گئی، بڑی کوشش کے بعد مولانا اور طلبا کو انصاف مل گیا۔ سبھی لوگ باعزت بری ہوکر باہر آ گئے ہیں۔

ارشد علی نے بتایا کہ سماجی کارکن عمر خالد، شمس الصدیقی، کاشان صدیقی اور الہٰ آباد ایڈووکیٹ فورم کے ایڈوکیٹ عاقب اختر خان نے ہماری پوری مدد کی، جس کے نتیجے میں ہمیں کامیابی ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے ٹیچر امیدواروں پر لاٹھی چارج کی مذمت کی

ارشد علی نے کہا کہ کانگریس کا اقلیتی شعبہ، ان علماء کرام کو آزاد کرانے کے لئے بھی کام کرے گا، جنہیں بغیر تحقیقات کے جیل میں بند کردیا گیا ہے۔ معلوم ہو کہ مولانا شمس الحق یو پی کے ضلع مرادآباد میں مدرسہ چلاتے ہیں، وہیں پر وہ ان بچوں کو بھی لے جارہے تھے لیکن اس سے قبل ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم پریشد تنظیم کے ذمہ داروں نے عمران پرتاپ گڑھی کے سامنے اپنے مطالبات رکھے

Last Updated : Jul 1, 2021, 10:39 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details