لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پیش آئے ہنی ٹریپ معاملے میں ایک لڑکی نے سوشل میڈیا کے ذریعے بھارتی فوج میں تعینات میجر کو پھنسایا۔ جب میجر نے اپنی تمام ذاتی معلومات اس خاتون کے ساتھ شیئر کی تو اس نے اسے بلیک میل کرنا اور رقم کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔ رقم دینے سے انکار پر خاتون نے میجر کے ساتھ ہونے والی ذاتی بات چیت کے بارے میں معلومات بھارتی فوج کی آفیشل میل آئی ڈی اور کچھ دوسرے لوگوں کو بھیجیں۔ میجر نے لکھنؤ کے کینٹ تھانے میں مقدمہ درج کروایا ہے۔ پولیس کے مطابق عدالت کے حکم پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فوج کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرنے کے بعد تحقیقات کی جا رہی ہے۔
تلنگانہ کے بچپلے سے تعلق رکھنے والے میجر کے مطابق وہ لکھنؤ زون میں بھارتی فوج میں میجر کے عہدے پر تعینات ہے۔ اس دوران وہ NEET PG امتحان 2021 کی تیاری بھی کررہے تھے۔ دسمبر 2020 میں ایک خاتون ساکشی عرف چندنا جین سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے ساتھ رابطے میں آئیں، اس نے خود کو تلنگانہ کے پنجہ گٹہ کا رہائشی بتایا۔ متاثرہ کے مطابق دونوں کے درمیان بات چیت کے دوران ساکشی کو معلوم ہوا کہ میجر NEET کی تیاری کررہے ہیں، تو اس نے نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشن (NBE) کے کچھ عہدیداروں کے ساتھ اپنے رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے نیٹ امتحان میں سیٹنگ کرواکر اچھے نمبرات دلانے کی بات کہی۔ میجر کے مطابق اس نے ایسا کرنے سے انکار کرتے ہوئے خاتون دوست سے بات کرنا ہی بند کردیا۔
لکھنؤ میں ہنی ٹریپ کے شکار میجر کے مطابق کچھ وقت کے بعد سوشل میڈیا پر خاتون نے ان سے ایک مرتبہ پھر رابطہ کیا اور ان کی دوستی کو گہرے رشتے تک لے جانے کو کہا۔ میجر نے اپنی بیوی سے چل رہے طلاق کے کیس کی بات کہہ کر صرف دوستی تک رشتے کو محدود رکھنے کے لیے کہا۔ میجر نے اپنی ایف آئی آر میں بتایا کہ اس دوران انہوں نے ساکشی کے ساتھ بہت سی ذاتی اور نوکری سے متعلق باتیں شیئر کیں۔ کچھ دنوں بعد ساکشی نے اس سے رقم کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ یہی نہیں جب میجر نے رقم دینے سے انکار کیا تو خاتون دوست نے میجر کو بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ اور پیسوں کی ڈیمانڈ بھی بڑھانے لگی۔