لکھنؤ:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ورکنگ کمیٹی نے ہفتہ کو لکھنؤ کے عیش باغ میں واقع دارالعلوم فرنگی محلی ہال میں منعقدہ ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس میں خواتین کو موروثی جائیداد میں حصہ دینے پر زور دیا گیا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شرعی قانون بیٹی کو باپ کی وراثت میں ایک مقررہ حصہ دیتا ہے، لیکن بہت سے معاملات میں بیٹیوں کو یہ حصہ نہیں ملتا۔ مقررین نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپنی بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ دینے کی اپیل کی۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے تحت دارالعلوم فرنگی محل میں تفہیمِ شریعت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت آصف احمد بستوی نے کی۔ انہوں نے 'خاندان کی تعمیر میں خواتین کا کردار' کے موضوع پر خطاب کیا۔ کانفرنس کا افتتاح مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کیا۔ اس موقعے پر مولانا عتیق احمد بستوی نے کہا کہ دین اسلام میں خواتین کو بہت اہمیت، عزت اور حقوق دیے گئے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر کے انتظام کی ذمہ داری صرف خواتین پر عائد ہوتی ہے۔ اسلامی شریعت اس کی مکمل رہنمائی کرتی ہے۔ اگر ہم سب ان ہدایات پر عمل کرنا شروع کر دیں تو ہمارے گھروں سے بے چینی ختم ہو جائے گی اور ہمارے گھر جنت بن جائیں گے۔
مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے پرسنل لا بورڈ کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ 1973 میں قائم ہوا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد شریعت کی حفاظت اور امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے نجی قوانین پر عمل کرنے کی آئینی آزادی ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کو بھی یہ حقوق اور مراعات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی بنیاد قرآن کریم اور حدیث پاک پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ عوام کے بیچ مسلم پرسنل لا بورڈ سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔
مزید پڑھیں: Conference On Nikah Held In Bidar بیدر میں نکاح کو آسان بناؤ مہم کا انعقاد