ریاست اترپردیش کے شہر بنارس میں واقع سینٹ الحنیف ایجوکیشنل سینٹر رام نگر(سیمرا) میں اسکول میں سالانہ جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت پروفیسر آفتاب احمد آفاقی صدر شعبۂ اردو بنارس ہندو یونیور سٹی نے کی۔ اس انعقاد میں اسکول کے بچوں نے ثقافتی پروگرام پشی کر سماں باندھا۔
پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ وسودیو کٹمب کمبھ کا مطلب تمام دنیا کے رہنے اور بسنے والے انسانوں کو ایک کنبہ سمجھنا ہے اور تعلیم اس مقصد کے حصول کا ذریعہ ہے۔
یہ محض ذاتی زندگی کی ترقی اور کامرانی کا وسیلہ ہی نہیں بلکہ سماج، قوم اور ملک کی ترقی و کامرانی اسی کی بدولت ممکن ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ سنٹ الحنیف ایجوکیشنل سینٹر طلبہ و طالبات کی ترقی کے علاوہ سماج کی فلاح وبہبود کا اہم فریضہ انجام دے رہا ہے اور تعلیم کے پہلو بہ پہلو تربیت پر بطور خاص توجہ دے رہا ہے۔
یہ ایک بے حد اہم کام ہے جسے حاجی وسیم احمد بخوبی انجام دے رہے ہیں، جس کے لیے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔
وہیں پروگرام میں شریک پروفیسر عارف محمدصدر شعبہ پولٹیکل سائنس کاشی ودیا پیٹھ نے حاجی وسیم احمد ڈائرکٹر ایس اے ایچ ایجوکیشنل سینڑ کے بچوں کے لیے بنیادی اور جدید تعلیم کے لیے اقدامات کی پذیرائی کی اور کہا کہ بچوں کا ذہنی اور بنیادی ارتقا پرائمری ایجوکیشن سے ہوتا اور اس وقت کی باتیں تاعمر ان کی راہنمائی کرتی ہیں۔
اس لیے ایسے وقت میں وسودیو کٹمب کمبھ کا تعلیم دینا ان کے ذہنی بصیرت کو مستحکم دیناہے۔
اس سلسلے میں سنکٹ موچن مندر کے مہنت اور آئی ٹی بی ایچ یو کے پروفیسر وشومبھر ناتھ مشرا نے وسودیو کٹم کنبھ کے نظریے کو بنارس کے حوالے سے آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ یہ شہر اس نظریے کا سب بڑا حامی رہا ہے، کیوں کہ یہ شہر اپنی قدیم تہذیب و ثقافت کو برقرار رکھتے ہوئے تمام مذہب و ملت کو ایک ساتھ لیے آگے بڑھ رہا ہے۔