اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں آج ایک نئی پارٹی 'راشٹریہ جسٹس پارٹی' کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد سماج کے ہر طبقے کو انصاف دلانا ہے۔
صحافیوں سے بات چیت کے دوران سابق رکن پارلیمان الیاس اعظمی نے بتایا کہ نئی پارٹی کے ذریعے ہم عوام کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ نام نہاد سیکولر جماعتوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس پارٹی میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں، جو سی اے اے اور این آر سی کے احتجاج میں شامل تھے اور بعد میں جیل بھی گئیں۔
الیاس اعظمی نے کہا کہ ابھی بھی بہت سارے لوگ جیل میں ہیں، ہماری کوشش رہے گی کہ سبھی کو انصاف ملے۔
اعظمی نے مزید بتایا کہ ہماری پارٹی مسلمانوں کے ساتھ ہی سماج کے ہر طبقے کو انصاف دلانے کے لئے لڑے گی۔ اسی کڑی میں کئی بار جیل میں مظاہرین سے ملاقات کی اور اہل خانہ کو ہر ممکن مدد بھی کی۔
اتر پردیش سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت فاشسٹ ہے، جہاں ظلم و زیادتی ہو رہی ہے۔ سی اے اے اور این آر سی مظاہرین کے خلاف دہلی میں بعد میں ظلم کیا گیا جبکہ اتر پردیش میں پہلے روز سے ہی زیادتی کی جا رہی ہے۔ "یو پی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی جو سوچ ہے، وہی قانون بھی ہے۔"
مزید پڑھیں:
الیاس اعظمی کا ماننا ہے کہ ہماری پارٹی اتر پردیش میں سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں دوسری سب سے بڑی پارٹی بننے کا دعوی کیا ہے۔ 'راشٹریہ جسٹس پارٹی' میں وہ لیڈران شامل ہو سکتے ہیں، جو خود کو سیکولر بتاتے ہیں اور فی الحال سماجوادی پارٹی، بی ایس پی اور کانگریس میں ہیں۔ پارٹی کا قومی صدر سابق پارلیمان رکن الیاس اعظمی بنائے گئے ہیں اور قاضی زاہد کو قومی سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔