وارانسی: جانوروں سے ہر کوئی پیار کرتا ہے۔ اسی لیے لوگ انہیں اپنے گھروں میں پالتے ہیں لیکن ہم جس خاتون کے بارے میں آج بتانے جارہے ہیں وہ بے آواز، بے سہارا یا گھر سے نکالے گئے جانوروں کو بڑے لاڈ پیار سے پالتی ہیں۔ Unique love of Swati Balani for animals
وارانسی کی سواتی بالانی کی کہانی کچھ مختلف ہے۔ شہر کے سکرول علاقے کی رہائشی سواتی کو بے آواز اور بے سہارا جانوروں سے کچھ خاص ہی پیار ہے۔ اس لئے سواتی نے اپنے عالیشان گھر کو چڑیا گھر میں تبدیل کر دیا ہے۔ سواتی کو جانوروں سے اتنا پیار ہے کہ لوگ اسے 'موگلی' بھی بلاتے ہیں۔ سواتی بالانی کے گھر کے جانور ذرا مختلف ہیں۔ یہ وہ جانور ہیں جو معذور ہیں، یا ان کے مالک نے کسی بیماری کی وجہ سے انہیں گھر سے نکال دیا ہے۔ ان کے پاس 2 بیل ہیں جن میں سے ایک اندھا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان کے پاس ایک عقاب بھی ہے۔ اس کے علاوہ سواتی کے گھر میں 25 سے زائد ملکی، غیر ملکی کتوں کے ساتھ 13 بلیاں بھی ہیں۔
سواتی ان تمام بے سہارا جانوروں اور پرندوں سے اتنی محبت کرتی ہیں کہ انہوں نے سب کا الگ الگ نام رکھا ہے۔ کتوں کے ناموں کی بات کریں تو سلطان، لڈو، چنی، گٹو، راکسی، کالو، راون، شیرا، سبزی، مچھلی، جھمرو برفی، لیزا، بلبل، جمی، مائیکرو اور بیری ہیں۔ بلیوں کے نام چلبل، جیکی، پکسی، ہنی، سولی، بلو اور جارڈن ہیں۔ چیل کا نام چیلو ہے۔ اس کے ساتھ سواتی گھر کے قریب رہنے والے آوارہ جانوروں کو بھی کھانا دیتی ہیں۔ گھر کی چھت پر مختلف پرندوں کے ساتھ درجنوں کبوتر بھی ہیں۔
سواتی کی والدہ میڈیکل آفیسر کے عہدے سے ریٹائر ہوچکی ہیں۔ ان کے والد ایک بینک افسر کے طور پر ریٹائرڈ ہیں۔ سواتی اپنے دوستوں کی مدد سے ان جانوروں کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ سواتی نے ممبئی سے مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی اور کچھ دن وہاں کام کیا پھر بنارس لوٹ آئیں اور تقریبا 10 سال سے مسلسل جانوروں کی خدمت کر رہی ہیں۔