ڈاکٹر شمس الرحمٰن فاروقی اردو دنیا کے ایسے نقاد تھے جن کو بے شمار ایوارڈز اور انعامات سے نوازا گیا تھا۔ یہاں تک کہ ملک کے بڑے اعزازات میں شامل سرسوتی ایوارڈ اور پدم شری ایوارڈ ان کی ادبی خدمات کا سرمایا تھے۔ میرٹھ کے ادبی حلقوں میں بھی ان کو یاد کرکے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
میرٹھ میں شمس الرحمن فاروقی کے انتقال پر غم اور افسوس کا ماحول
عالمی شہرت یافتہ ادیب و ناقد ڈاکٹر شمس الرحمٰن فاروقی کے انتقال سے پوری اردو دنیا اور خصوصی طور پر ادباء و شعراء میں غم کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔ میرٹھ کی ادبی شخصیات بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کر رہی ہیں۔
میرٹھ کے مشہور و معروف شاعر ڈاکٹر اعجاز احمد ( پاپولر میرٹھی )، ڈاکٹر شمس الرحمٰن فاروقی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ شمس الرحمٰن فاروقی کی تخلیقات آنے والی نسلوں کے لیے بے حد مفید ثابت ہوں گی۔ ساتھ ہی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شاداب علیم کا کہنا ہے کہ سنہ 2020 ادبی اور سیاسی حلقوں کے لیے بے حد نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر فاروقی بھی ہمارے لیے ایسا ہی سرمایہ تھے جو رہتی دنیا تک یاد کیے جائیں گے۔
یقیناً ڈاکٹر شمس الرحمٰن فاروقی کے انتقال کے سبب پوری دنیا میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آج ان کو یاد کیا جا رہا ہے ساتھ ان کی ادبی خدمات آنے والی نسلوں کے لیے کامیابی کا ذریعہ ثابت ہوں گی۔