علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق آج دوسرے مرحلے کے تحت قانون، کامرس، سائنس، لائف سائنس اور ایگریکلچر سائنسز فیکلٹی کے شعبہ جات کا آغاز ہوا ہے۔
سی اے اے کے خلاف علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات کا احتجاجی مظاہرہ آج صبح سے ہی ویمنس کالج کی طالبات، کالج کے احاطہ میں جمع ہوکر سی اے اے، این آر سی اور این آر پی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران طالبات نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اور رجسٹر۱ر عبدالحمید کے استعفی کا بھی مطالبہ کیا جبکہ طالبات کا کہنا ہے کہ 15 دسمبر کو کیمپس میں مبینہ طور پر پولیس بربریت کےلیے یونیورسٹی انتظامیہ ذمہ دار ہے۔
طالبات نے مزید کہا جب تک مرکزی حکومت سی اے اے، این آر سی، این پی آر کو واپس نہیں لے لیتی اور وائس چانسلر و رجسٹرار استعفیٰ نہیں دے دیتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس موقع پر ونیورسٹی کی طالبہ ندا نے طلبا پر حملہ کرانے کا انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس بربریت کے بعد یونیورسٹی کے تمام طلبہ، اساتذہ اور اسٹاف سب ہمارے ساتھ تھے لیکن گیا تھا ہمارے ساتھ یونیورسٹی کے طلبہ، اساتذہ اور ملازمین سب ہمارے ساتھ تھے لیکن وائس چانسلر اور رجسٹرار ہمارے ساتھ نہیں تھے۔