علی گڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ 'اُدے پور میں قتل کا معاملہ نہایت افسوسناک ہے۔ کچھ لوگ بنیادی اسلامی اصولوں کو سمجھے بغیر قانون ہاتھ میں لیتے ہیں۔ کسی کی غلطی پر آپ دوسرے شخص کو سزا حقدار نہیں قرار دے سکتے۔ لوگ ایسے کام کر کے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور سماجی بھائی چارہ کو بگاڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ قتل جیسا قدم اٹھانا قابل مذمت ہے، نہ تو ملک کا قانون اس کی اجازت دیتا ہے اور نہ کوئی مذہب اس طرح کی تعلیم دیتا ہے۔ پروفیسر طارق منصور نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جذبات پر قابو رکھیں اور امن و امان برقرار رکھیں۔ انہوں نے مجرموں کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کاروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ Udaipur Murder Case Reprehensible
واضح رہے کہ گزشتہ روز اُدے پور میں درزی کنہیا لال کا قتل کر دیا گیا تھا، جس کے سبب پورے راجستھان میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ اس واقعے کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے 30 دنوں کے لیے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی جودھپور دورہ درمیان میں چھوڑ کر جے پور واپس آ گئے ہیں۔ جے پور پہنچتے ہی انہوں نے اُدے پور واقعہ پر محکمہ داخلہ کی میٹنگ کی۔