علیگڑھ سرکل آفیسر (سی او) شوتابھ پانڈے نے بتایا اے ایم یو کے ہاسٹل میں ایک شخص نے پھانسی لگاکر خود کشی کرلی تھی۔ جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور تحقیقات کی تو معلوم چلا یہ شخص کسی سے محبت کرتا تھا۔ اسی محبت کے معاملے میں جھگڑا ہوا جس کی وجہ سے اس شخص نے خودکشی کرلی۔ مزید ضروری تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اے ایم یو: خودکشی کی وجہ محبت کا معاملہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز سلیمان ہال کے کشمیری ہاؤس کا کمرہ نمبر 100 اے ایم یو سے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم کے نام الاٹ ہے جو عید پر اپنے گھر گیا ہوا ہے۔ جس کی غیر موجودگی میں اس ہی کے جاننے والے پیلی بھیت کے 24 سالہ ابھیشیک کمار نے کمرے میں داخل ہوکر خودکشی کرلی۔ خودکشی کی اطلاع ایک لڑکی نے سلیمان ہال کے ملازم محمد ثاقب کو دی جس کے بعد ثاقب اور اے ایم یو انتظامیہ کے لوگ کمرہ نمبر 100 میں پہنچے تو اس لڑکے نے خودکشی کر چکی تھی۔
اے ایم یو: خودکشی کی وجہ محبت کا معاملہ اے ایم یو: خودکشی کی وجہ محبت کا معاملہ اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ خودکشی کرنے والا شخص ابھیشیک کمار کا اے ایم یو سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے نہ ہی وہ کبھی اے ایم یو کا طالب علم رہا اور نہ ہی ملازم ہے۔
مزید پڑھیں:علی گڑھ: اے ایم یو سلیمان ہال میں بہرے معذور شخص ابھیشیک کی خود کشی
بہرے شخص ابھیشیک کمار کے اے ایم یو کے ہاسٹل میں خودکشی کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے پروسٹ سلمان حمید کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے شعبہ ریاضی کے پروفیسر شمشاد حسین کو تو نیا پروسٹ مقرر کردیا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک بہرہ شخص کس طرح اے ایم یو کے ہاسٹل میں داخل ہوکر کمرے میں رہ سکتا ہے۔ وہی اے ایم یو پراکٹر کے مطابق ابھیشیک کمار نے 18 تاریخ کو سلیمان ہال کے گیٹ پر موجود رجسٹر میں اپنے داخل ہونے کی انٹری کی تھی۔