علیگڑھ:ریاست اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں کل یعنی 23 ستمبر کو اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے ایک مشاعرہ منعقد کیا جا رہا ہے۔اس کو یونیورسٹی طلباء نے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اے ایم یو طلباء یونین کے سابق سیکریٹری سید ابرار عرف چیکو کی ایک اوڈیو بھی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جا میں انہوں نے مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعراء سے اپیل کی ہے کہ وہ مشاعرے میں شرکت نا کریں باصورت دیگر دنیا کے کسی بھی مشاعرے میں ان کو کھبی مدعو نہیں کیا جائے گا۔
طلباء کا کہنا ہے اس وقت یونیورسٹی اپنی تاریخ کے سب سے برے حالات سے گزر رہی ہے۔ گزشتہ تقریبا 18 ماہ سے کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے، 2019 سے طلباء یونین کے انتخابات نہیں کروائے گئے، یونیورسٹی کورٹ کی خالی نشستوں کو پر نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی ایکٹ کو ختم کرنے کی بات کہیں جا رہی ہے جس کے لئے گزشتہ تقریبا تین ماہ سے طلباء نے کئی مرتبہ پریس کانفرنس کی، احتجاجی مارچ کئے، صدر جمہوریہ اور کارگزار وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیئے ہیں۔ یونیورسٹی اساتذہ اور سابق طلباء نے بھی ایک روزہ ہڑتال کی اور احتجاج کیا تھا باوجود اس کے موجودہ کارگزار وائس چانسلر یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کر رہے ہیں۔
طلباء نے واضح کیا کہ ہم مشاعرے کے خلاف نہیں ہیں ہم یونیورسٹی کے موجودہ صورتحال اور اس کے مستقل کو لے کر فکر مند ہیں جس سے متعلق کارگزار وائس چانسلر کے پاس کسی سے ملاقات کرنے کا وقت نہیں ہے لیکن مشاعرے میں شرکت کرنے کا وقت ہے۔طلباء نے کہا اگر مشاعرے ہوتا ہے اور اس میں کارگزار وائس چانسلر شرکت کرتے ہیں تو وائس چانسلر کو اتنی بڑی مخالف کا سامنا کرنا پڑےگا جس کی انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔