اردو

urdu

ETV Bharat / state

Black Day For AMU Students: اے ایم یو طلبا نے 15 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا، وی سی کے خلاف نعرے لگائے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا 15 دسمبر کو یوم سیاہ AMU Students Observe Black Day کے طور پر منائے۔ دو برس قبل 15 دسمبر 2019 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں احتجاج کے دوران طلبا اور پولیس کے درمیان ہوئے تصادم میں تقریبا 50 سے زائد طلبا اور کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

amu-students-protest-with-candle-march
اے ایم یو طلبا نے 15 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا، وی سی کے خلاف نعرے لگائے

By

Published : Dec 16, 2021, 2:24 AM IST

Updated : Dec 16, 2021, 6:07 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں دو برس قبل یعنی 15 دسمبر 2019 کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج Anti-CAA Protests In AMU کے دوران پولیس اور طلبا کے درمیان ہوئے تصادم کے خلاف طلبہ نے احتجاج کیا۔ طلبہ نے اس دن کو 'یوم سیاہ' کے طور پر مناتے ہوئے یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا اور وائس چانسلر کے خلاف لگائے نعرے۔

ویڈیو
یونیورسٹی طلبہ کا کہنا ہے یونیورسٹی باب سید اور انتظامیہ بلاک کے گیٹ کے درمیان جو جگہ ہے وہ No Man Land بنی ہوئی تھی جگہ جگہ بریکیٹ لگے ہوئے تھے، فورس تعینات تھی اگر پولیس اس جگہ نہ پہنچتی تو شاید تشدد نہ ہوتا۔ بنا کسی ضرورت کے فورس کیمپس میں داخل ہوا یونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت سے۔


یونیورسٹی طلبہ رہنما فرہان زبیری کا کہنا ہے 15 دسمبر 2019 کو پیش آئے واقعہ کے ذمہ دار یونیورسٹی انتظامیہ ہے، اسی کی اجازت سے پولیس یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوئی اور طلبہ کو ہاسٹل کے کمروں تک جا کر زخمی کیا اسی لیے ہم لوگوں نے آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ طلبہ کبھی بھی آج کا دن بھول نہیں سکتے۔'

اے ایم یو طلبا نے 15 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا، وی سی کے خلاف نعرے لگائے
فرحان زبیری نے مزید کہاکہ آج بھی ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جو متنازع (شہریت ترمیمی قانون) پاس کیا تھا اس کو واپس لے کیونکہ آج بھی اس کے خلاف ہماری لڑائی ختم نہیں ہوئی ہے۔ ہم اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔' اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان نے کہا کہ' ہمیں شکایت انتظامیہ سے ہے، وائس چانسلر اور رجسٹر سے ہے، کیوں کے انہی کے کہنے پر پولیس کیمپس میں داخل ہوئی اور اس کے بعد پولیس نے طلبہ کے کمروں میں جا کر طلبہ پر تشدد کیا۔ ان کو زخمی کیا، ان پر لاٹھی چارج کیا اس لیے آج کا دن ہم کبھی نہیں بھول سکتے۔' یونیورسٹی طلبہ نے احتجاج کے دوران وائس چانسلر کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ طلبہ کا کہنا ہے 15 دسمبر 2019 کو پیش آئے تشدد کے ذمہ دار یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار ہیں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Dec 16, 2021, 6:07 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details