کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو برس سے بند علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی اب تمام آن لائن کلاسز کو آف لائن میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ سر ضیاء الدین ہال کے طلبہ نے باب صدی کو بند کر اپنے ہی ہال کے پرووسٹ پروفیسر ریاض الدین کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاج کر رہے طلبہ نے اپنے پرووسٹ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہال میں ہم لوگوں کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پرووسٹ ان پریشانیوں کو سننے کے لئے بھی تیار نہیں ہے۔AMU Students Protest on Issues
اے ایم یو طلبہ نے باب صدی کو بند کردیا طلبہ کی رہنمائی کرنے والے اے ایم یو طلبہ رہنما نبیل عثمانی نے بتایا سر ضیاالدین ہال میں بہت سارے مسائل ہیں جسے ڈائننگ ہال کی فیس زیادہ لی جا رہی ہے، کامن روم بند ہے۔ پینے کا صاف پانی نہیں ہے۔بیت الخلاء کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں، اور بھی کئی مسائل ہیں جس کو حل کرنے کے لیے طلبہ نے ایک جنرل باڈی میٹنگ کی اس کے بعد ہال کے پرووسٹ کو بلوایا تو پرووسٹ طلبہ سے ملنے نہیں آئے۔
یہ بھی پڑھیں: AMU Students Protest: پریٹیکل امتحان منسوخ کیے جانے کے خلاف اے ایم یو طلباء کا احتجاج
یونیورسٹی انتظامیہ کے لوگوں نے بھی پرووسٹ کو بلایا تب بھی نہیں آئے جس کے خلاف آج ہال کے طلبہ نے باب صدی کو بند کر دیا ہے، طلبہ کا مطالبہ ہے کہ پرووسٹ استعفی دیں۔وہیں باب صدی کے بند ہونے سے آنے جانے والوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیوں کہ اب ان کو یونیورسٹی کیمپس سے باہر نکلنے اور اندر آنے کے لئے کافی دوری طے کرنی پڑ رہی ہے۔
فی الحال طلبہ کا مطالبہ ہے کہ پرووسٹ استعفی دے اس کے بعد ہی گیٹ کو کھولا جائے گا وہیں گزشتہ تقریبا تین چار گھنٹوں سے یونیورسٹی انتظامیہ ابھی کسی بھی نتیجے پر نہیں پہنچا ہے جس کی وجہ سے گیٹ بند ہے اور خاصی تعداد میں طلبہ بھی موجود ہے جو ہٹنے کا نام نہیں لے رہے۔اس پورے معاملے پر اے ایم یو انتظامیہ کی جانب سے فی الحال کسی طرح کا کوئی بیان نہیں دیا گیا۔ اس موقع پر موجود یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بھی کسی بھی طرح کا کوئی بیان دینے سے صاف منع کردیا۔