ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آرسی کے خلاف 68 روز بھی احتجاج جاری ہے۔
اے ایم یو طلبہ نے آج احتجاجی مقام پر جمعے کی نماز ادا کرکے ملک بھر میں احتجاج کے دوران زخمی اور شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت کی بھی دعا مانگی۔
آج یونیورسٹی کے طلبا نے باب سید پر جمعہ کی نماز ادا کی اور ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران سبھی زخمی اور شہیدوں کی مغفرت کے لیے بھی دعا مانگی، وہیں دوسری کانب طلبہ کا کہنا ہے کہ آج سے یونیورسٹی کے طلبہ بھوک ہڑتال کریں گے۔
گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آج احتجاجی مظاہرے کا 68 واں دن ہے، اور آج بھی احتجاج جاری ہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف، یونیورسٹی کے طالب علم محمد سلمان نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی باب سید پر گذشتہ 68 دنوں سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے، آج باب سید پر جمعہ کی نماز ادا کی اور احتجاج کے دوران زخمی اور شہیدوں کی مغفرت کے لئے بھی دعا مانگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج چلتا رہے گا جب تک شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جاتا۔
عبدالسید دلبر نے بتایا کہ ہر جمعے کی طرح اس جمعے کو بھی باب سید پر نماز ادا کی گئی۔
عبدالسید دلبر نے بتایا آج صبح احتجاجی مظاہرے پر کچھ سکھ برادری کے لوگ پنجاب سے بھی آئے تھے، ان لوگوں نے طلبہ سے ملاقات کی، اور ملک بھر میں جہاں بھی سی اے اے کے خلاف احتجاج چل رہا ہے وہ لوگ تمام جگہوں پر جارہے اور وہں احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں سے ملاقات کررہے ہیں۔