جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں واقع ایک اسکول میں فائرنگ ہوئی جس میں دو اساتذہ ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں اسکول کے پرنسپل اور اساتذہ شامل ہے۔ اے ایم یو طلبہ نے کینڈل مارچ نکال کر ہلاک ہونے والے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کی۔
وہیں طلبہ نے احتجاج کے دوران حکومت پر سوالات اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیاکہ حکومت کی ایجنسیاں متشدد سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔ کشمیر میں صرف موت پر سیاست کی جا رہی ہے۔ کشمیر میں تشدد کی وجہ سے بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں، اس سلسلے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے یونیورسٹی آرٹس فیکلٹی سے باب سید تک کینڈل مارچ نکال کر خراج تحسین پیش کی۔'
سرینگر اسکول میں فائرنگ کے خلاف اے ایم یو میں طلبہ کا کینڈل مارچ
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ نے سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں واقع ایک اسکول میں کے خلاف احتجاج کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کینڈل مارچ نکالا، طلبہ کا کہنا تھا کہ ہم متاثرہ خاندان کے غم میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سرینگر اسکول میں فائرنگ کے خلاف اے ایم یو میں طلبہ کا کینڈل مارچ
جانب حسن نے مزید کہاکہ' آپ ہندو مسلم ایکتا میں درار مت ڈالیے اس وقت ملک کے حالات ویسے بھی خراب ہے اور جو لوگ کشمیر سے متعلق بیانات دیتے ہیں وہ لوگ وہ ہیں جو آج تک کشمیر نہیں گئے۔ کشمیر کے بارے میں علم نہیں ہے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کشمیر ایسی جگہ ہے اگر آپ لوگ کشمیر کو دیکھ لو گے تو کشمیر کے ہی ہوکررہ جاؤ گے'۔