اردو

urdu

AMU Reactions over Hijab Verdict: کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اے ایم یو کے اساتذہ و طلبہ کا ردعمل

By

Published : Mar 17, 2022, 4:51 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے اساتذہ و طلبہ رہنما کا کہنا ہے کہ حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ یہ دفعہ 14، 15 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict: کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اے ایم یو کے اساتذہ و طلبہ کا ردعمل
AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict: کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اے ایم یو کے اساتذہ و طلبہ کا ردعمل

کرناٹک ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے مشاہدے کے مطابق حجاب کو اسلام میں ضروری نہیں مانا گیا۔ Karnataka High Court Verdict On Hijab

AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict: کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اے ایم یو کے اساتذہ و طلبہ کا ردعمل

عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری عمل نہیں ہے، لہٰذا ڈریس کوڈ سے متعلق حکومت کی ہدایت کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

حجاب سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر اے ایم یو کے اساتذہ، طلبا اور طلبہ رہنماؤں نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے لیکن مسلمانوں کے ساتھ انصاف نہیں، جہاں تک حجاب اسلام میں ضروری نہیں کی بات ہے تو قرآن مجید میں واضح ہے کہ خواتین کو پردہ کرنا ہے۔

اس معاملے پر ڈاکٹر فوزیہ کا کہنا ہے کہ جب بھیم راؤ امبیڈکر نے ملک کا آئین بنایا تھا تو تمام مذاہب کو پڑھا تھا، اسی لئے کہ کسی بھی مذہب کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ یہ ہمارے مسلم اسکالرز بتائیں گے کہ ہمیں کیا پہننا ہے اور کیا نہیں، ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔ ایک جانب برابری کی بات کرتے ہیں۔ ان لوگوں کو ہندو، سکھ ایسائی نہیں دکھتے، ان کے منگل ستر، سندور، پگڑیاں وغیرہ نہیں دکھائی دیتی ہے۔ جس طرح تعلیمی اداروں کی ویڈیو میں مسلم طالبات کے برقع اور حجاب اتارے جا رہے ہیں لیکن کسی بھی ویڈیو میں منگل ستر، سندور، پگڑیاں وغیرہ اتارتے ہوئے نہیں دیکھا گیا، صرف مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی نے بتایا کہ قرآن مجید میں ان سب باتوں کی تعلیمات موجود ہے اور ہمارے لئے اسلامی شریعت کا جو اہم ذریعہ ہے وہ قرآن مجید ہے اور بہت ساری حدیث بھی پردے کی طرف اشارہ کرتی ہے اور خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات پردہ کرتی تھیں۔ پردہ اسلام کا حصہ ہے اس میں کہیں سے بھی کوئی شکوہ شبہات نہیں ہونی چاہیے۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

ڈاکٹر ریحان نے کہا کہ کورٹ کی جانب سے یہ کہہ دینا کہ پردہ یا حجاب اسلام کا حصہ یا ضروری نہیں ہے تو میں سمجھتا ہوں اسلام کی غلط معلومات پیش کی گئی ہے۔

اے ایم یو کے طالب علم ابو سید دلاور صدیقی نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا جو ججمینٹ آیا ہے، اس سے ہم خوش نہیں ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ فیصلہ مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی ہے کیونکہ سکھ اپنی پگڑی لگا کر آسکتے ہیں، پنڈت تلک لگا کر آسکتا ہے لیکن مسلم حجاب لگا کر نہیں آسکتی تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ آرٹیکل 14، 15 اور 25 کی خلاف ورزی ہے اور جہاں تک کا یہ کہنا ہے کہ حجاب یا پردہ اسلام کا حصہ نہیں ہے تو قرآن مجید کی النور سورہ کی 31 نمبر آیت پڑھ لیجیے، جس میں خواتین کے لیے پردے کے لیے کہا گیا ہے، اس لیے کرناٹک ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ مسلمانوں کے لیے انصاف نہیں ہے، اس کو آگے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

اے ایم یو طلبہ رہنما محمد عارف تیاگی کا کہنا ہے کہ ظاہر سی بات ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے میں مسلمانوں کو انصاف نہیں ملا ہے۔ بی جے پی حکومت ملک میں نفرت کی سیاست کرنا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Reaction over Hijab Ban: 'عدالت کو باحجاب طالبات کی حوصلہ افزائی کرنا تھی'

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لباس کو اور حجاب کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس لیے میں بی جے پی حکومت اور ان کے حکمرانوں سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ کو سکھ، ہندو اور دیگر مذاہب کے لوگ نظر نہیں آتے ان کی پگڑی، منگل سوتر، سندور اور ساڑی نظر نہیں آتی صرف حجاب سے اتنی نفرت کیوں؟، میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنی اس نفرت کی سیاست کو محبت میں بدلیں ورنہ ملک برباد ہو جائے گا۔ AMU Reactions On Karnataka High Court Verdict

ABOUT THE AUTHOR

...view details