علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے 14 کروڑ 98 لاکھ 11 ہزار ہاؤس ٹیکس کی بقیہ رقم علی گڑھ منسپل کارپوریشن کو ادا کی۔
اطلاعات کے مطابق 2005 سے اے ایم یو نے اپنے ہاؤس ٹیکس کی رقم ادا نہیں کی تھی۔
واضع رہے کہ اے ایم یو میں موجود لائبریری، کلاس روم، لیب وغیرہ کے ہاؤس ٹیکس کی رقم گذشتہ کئی برسوں سے ادا نہیں کی گئی تھی۔
علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے مطابق اے ایم یو پر 14 کروڑ سے زائد کا ہاؤس ٹیکس بقایا تھا۔ اے ایم یو انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لائبریری لیب اور کلاس روم ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتے۔ ایم یو کو اس سے چھوٹ مل چکی ہے۔
ہاؤس ٹیکس کی ادائیگی نہ کیے جانے کی وجہ سے کچھ روز قبل اے ایم یو کے ایس بی آئی بینک اکاؤنٹ کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے خلاف اے ایم یو انتظامیہ نے الہ آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جہاں سے بینک کھاتوں کو بحال کرنے کی منظوری مل گئی تھی۔
علی گڑھ چیف ٹیکسیشن افسر، ونے کمار رائے نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے بقیہ 14 کروڑ 98 لاکھ 11 ہزار کے ہاؤس ٹیکس کی ادائیگی کردی ہے جو تقریباً 2005 سے نہیں ہوئی تھی۔ ونے کمار رائے نے بتایا کہ علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے اندر جو بھی جائیداد ہے وہ قانون کے مطابق ان سے ہاؤس ٹیکس وصول کرنے کا حق علیگڑھ منسپل کارپوریشن کو ہے۔
یہ میونسپل کارپوریشن کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ کچھ ٹیکنیکل معاملوں اور غلط فہمیوں کی وجہ سے یہ ٹیکس بقایا تھا اور کافی لمبے وقت کے بعد یہ رقم حاصل ہوئی ہے۔ اس کے لیے میں وائس چانسلر، رجسٹرار اور ان کی ٹیم کا اظہار تشکر کرتا ہوں۔