علیگڑھ :عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سب سے بڑے طالبات کے رہائشی 'بیگم عزیز النساء ہال' کی طالبات کا ہال پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان پر الزام ہے کہ وہ رمضان کے مہینے میں بھی طالبات کو اچھا کھانا نہیں کھلا رہی ہیں۔اس کے سبب طالبات کا ایک گروپ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی رہائشی گاہ پر دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں جہاں وہ وائس چانسلر سے ملاقات کر پروفیسر کے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
دھرنے پر بیٹھی طالبات کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم کھانے سے متعلق پرووسٹ کے پاس شکایت کرنے جاتے ہیں تو دو چار دن تک کھانا اچھا مل جاتا ہے۔ اس کے بعد وہی بیکار کھانا ملنا شروع ہو جاتا ہے، کئی مرتبہ شکایت بھی کر چکے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ اس لئے آج ہم وائس چانسلر سے ملاقات کریں گے اور پرووسٹ کا استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
طالبات کا پرووسٹ پر یہ بھی الزام ہے کہ (وہ)پرووسٹ کہتی ہے کہ کھانے میں سدھار اور ہال کی ترقی کے لئے یونیورسٹی سے پیسہ نہیں ملتا ہے۔واضح رہے کھانے کو لے کر اس سے قبل بھی دیر رات طالبات نے احتجاج کیا تھا۔ اطلاع کے مطابق موجودہ پرووسٹ پروفیسر سبوہی خان کو ہٹانے کے لئے کچھ اساتذہ طالبات کا استعمال کر رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ 1500 طالبات میں سے کچھ ہی طالبات دھرنے پر نظر آرہی ہیں۔ یونیورسٹی میں کھانے کے معیار کو لے کر اکثر طلباء احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل سر سید ہال (شمالی) کے طلباء نے بھی وائس چانسلر کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاج کیا تھا جس کو پراکٹوریئل ٹیم نے بات چیت سے ختم کروا دیا تھا۔