علیگڑھ: سنہ 2022 کے صدارتی انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی امیدوار دروپدی مرمو، ووٹوں کی اکثریت حاصل کرنے کے بعد صدر جمہوریہ منتخب ہوئیں۔ مرمو نے یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی قبائلی اور دوسری خاتون بن کر تاریخ رقم کی۔ دروپدی مرمو ایسی پہلی صدرجمہوریہ کے طور پر 25 جولائی 2022 کو حلف لیں گی جن کی پیدائش بھارت کی آزادی کے بعد ہوئی ہے اور وہ اب تک کی سب سے کم عمر ( 64 سالہ) صدرجمہوریہ ہوں گی۔
دروپدی مرمو کی پیدائش 25 جون سنہ 1958 کو ہوئی تھی۔ وہ ایک بھارتی سیاستداں ہیں، جو مئی 2015 کو جھارکھنڈ کی گورنر بنی تھیں، تاہم اب وہ ملک کی خاتون اول یعنی صدرجمہوریہ بن گئی ہیں۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے دروپدی مرمو کو بھارت کی 15ویں صدرجمہوریہ منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اے ایم یو برادری ملک گیر جشن میں شریک ہے۔
نو منتخب صدر جمہوریہ کو مبارکباد پروفیسر منصور نےاے ایم یو برادری کی طرف سے صدر جمہوریہ کو پر خلوص مبارکباد پیش ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں یقین ہے کہ صدر جمہوریہ کے طور پر اور آئین کے محافظ کے طور پر ان کا انتخاب نہ صرف ملک کو مضبوط کرے گا، بلکہ اس سے اے ایم یو اور دیگر مرکزی یونیورسٹیوں کو بہت فائدہ ہوگا جن کی وہ وزیٹر ہوں گی۔ پروفیسر منصور نے مزید کہا کہ 'میں نئے صدر جمہوریہ کے لیے اعلیٰ ترین عہدے کی ذمہ داریوں اور چیلنجز کے حوالے سے کامیابیوں اور کامرانیوں کی تمنا کرتا ہوں'۔
اے ایم یو شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر میں دروپدی مرمو کو ملک کی خاتون اول یعنی صدر جمہوریہ منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی اور کہا 'میں نو منتخب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو علیگ برادری کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کا انتخاب یقینا خاتون کا اعزاز بھی ہے۔ یہ ملک کے حق میں لیا گیا فیصلہ ہے اور مجھے امید ہے کہ یقینا ان کے صدر جمہوریہ منتخب ہونے سے ملک اور مضبوط ہوگا اور ترقی کرے گا'۔
یہ بھی پڑھیں:Presidential Election Counting: دروپدی مرمو بھارت کی نئی صدر جمہوریہ