ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مشہور جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے صدر محمد حمزہ ملک نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں ان کا دعویٰ ہے میڈیکل طبی عملہ خطرے میں ہے، حکومت ذاتی حفاظتی کِٹ مہیا کرانے میں ناکام ہے، اور بغیر کِٹ کے ڈاکٹرز مریضوں کا علاج کررہے ہیں۔
اے ایم یو کا جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ملک کے ان 51 مراکز میں شامل ہے، جہاں پر حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی جانچ اور مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے واضح رہے اے ایم یو کا جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ملک کے ان 51 مراکز میں شامل ہے، جہاں پر حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی جانچ اور مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔
اتنا ہی نہیں یہ میڈیکل کالج مغربی ریاست اترپردیش کا واحد مرکز ہے، جہاں پر ابھی تک تقریباً 125 کوروناوائرس کے نمونوں کی جانچ ہوچکی ہے، جس میں تقریباً سات پوزیٹیو کیس ملے ہیں۔
محمد حمزہ ملک نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں ان کا دعویٰ ہے میڈیکل طبی عملہ خطرے میں ہے، حکومت ذاتی حفاظتی کِٹ مہیا کرانے میں ناکام ہے، اور بغیر کِٹ کے ڈاکٹرز مریضوں کا علاج کررہے ہیں واضح رہے کہ جس میں ایک بھی علی گڑھ کا کیس نہیں ہے جو علی گڑھ کے لیے خوش آئین خبر ہے۔
اے ایم یو، جے این ایم سی کے آر ڈی اے کے صدر ڈاکٹر حمزہ ملک نے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جے این ایم سی کے طبی عملہ کے سامنے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جو مسلے مسائل پیش آرہے ہیں، وہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بات یہ ہے کہ حکومت اور اے ایم یو انتظامیہ کی جانب سے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں ڈاکٹرز کو ذاتی حفاظتی کِٹ کا فقدان ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نے ایک ویڈیو جاری کرکے میڈیکل کے طبی عملے کو خطرے میں ہونے کا دعویٰ کیا ہے آر ڈی اے جے این ایم سی حکومت کے سامنے یہ بات رکھنا چاہ رہی ہے کہ اگر ملک کے ڈاکٹرز کو این 95 ماسک اور زاتی حفاظتی کِٹ نہیں دی گئی تو کیا ڈاکٹرز اپنی جان کو جوکھم میں ڈالتے ہوئے کوروناوائرس کا کس طرح سامنا کر پائیں گے؟
آر ڈی اے جے این ایم سی ان سبھی مسائل کے پیش نظر ایم اے یو انتظامیہ سے خاص طور سے رجسٹرار، وائس چانسلر، علی گڑھ ڈی ایم اور وزیر صحت سے بات کرچکا ہے، اور خط لکھ بھی چکا ہے، لیکن ابھی تک اس ضمن میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں، حالانکہ جے این ایم سی میڈیکل سپریٹنڈنٹ نے کچھ این 95 ماسک دستیاب کرائے ہیں جو ناکافی ہیں، کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے۔
آر ڈی اے جے این ایم سی کا واضح طور پر یہ کہنا ہے کہ تمام ڈاکٹرز خطرے میں ہیں، تاہم ڈاکٹرز ایچ آئی وی کی کِٹ پہن کر کوروناوائرس کے مریض کا کلچر لیا اور ٹیسٹ کو بھیجا تو ان کو بھی کِٹ دستیاب نہیں کرائی گئی۔
میڈیکل کالج مغربی ریاست اترپردیش کا واحد مرکز ہے، جہاں پر ابھی تک تقریباً 125 کوروناوائرس کے نمونوں کی جانچ ہوچکی ہے، جس میں تقریباً سات پوزیٹیو کیس ملے ہیں انہوں نے کہا کہ 'میں یہ کہنا چاہتا ہوں حکومت ڈاکٹرز کے لیے کیوں اتنا سنجیدہ نہیں ہے؟ کیوں حفاظتی انتظامات مہیا نہیں کرا رہی ہے؟ میں عوام کے سامنے یہ بات رکھنا چاہوں گا کہ آپ حکومت سے سوال کریں کہ اگر ایک بھی ڈاکٹر انفیکٹ ہوا تو پوری آر ڈی اے، پوری یونٹ آئسولیشن میں چلا جائے گا اور ایسے میں کوئی بھی ڈاکٹر مریض کو دیکھنے کے لیے نہیں رہے گا، حکومت سمیت علی گڑھ کے ڈیم کو بھی چاہیے کہ کوئی خاطر خاہ قدم اٹھائے۔
ڈاکٹر حمزہ ملک نے مزید کہا 'میں علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ سے بھی اپیل کرنا چاہوں گا کہ ایسے وقت اور حالات میں علی گڑھ کی عوام کے لیے اور جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز کے لیے ایم پی فنڈ کا ایک کروڑ روپے چندہ دیں، تاکہ یہاں کے ڈاکٹرز پوری طرح سے حفاظت کے ساتھ عوام کی خدمت کر سکیں۔