اردو

urdu

Doctors's Strike In AMU اے ایم یو انتظامیہ کی ڈاکٹرز ہڑتال کو ختم کرانے کی ناکام کوشش

By

Published : May 30, 2023, 2:10 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اجمل خاں طبیہ کالج میں ڈاکٹرز ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹرز کی اسٹیپنڈ کو بحال کی جائے تاکہ وہ اس کی مدد سے بہتر طریقے سے ریسرچ کر سکیں حالانکہ اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ نے ہڑتال کو ختم کرانے کی ناکام کوششبھی کی۔ AMU administration attempt to end strike of doctors

اے ایم یو انتظامیہ کی ڈاکٹرز ہڑتال کو ختم کرانے کی ناکام کوشش
اے ایم یو انتظامیہ کی ڈاکٹرز ہڑتال کو ختم کرانے کی ناکام کوشش

اے ایم یو انتظامیہ کی ڈاکٹرز ہڑتال کو ختم کرانے کی ناکام کوشش

علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے اجمل خاں طبیہ کالج (اے ایم یو) کے ڈاکٹرز کی اسٹیپنڈ کی بحالی کے لئے چل رہی غیر معینہ ہڑتال کو گزشتہ دیر رات یونیورسٹی انتظامیہ نے ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ہڑتال آج پانچویں روز بھی جاری ہے اور اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے مسلسل کوشاں ہیں۔ بتادیں کہ کچھ ماہ قبل ہی یونیورسٹی کے باب سید پر طلباء کے دھرنے کو یونیورسٹی انتظامیہ نے دیر رات زبردستی ختم کوانے کی ناکام کوشش کی۔ طلباء احتجاج کے دوران اے ایم یو طلباء یونین کے الیکشن کا مطالبہ کر رہے تھے اور اب گزشتہ روز دیر رات یونیورسٹی پراکٹر سمیت پراکٹوریئل ٹیم نے گزشتہ پانچ روز سے چل رہی ڈاکٹرز کی غیر معینہ ہڑتال کو ختم کرنے کی کوشش کی، جو طلباء و طالبات کے سامنے ناکام سابت ہوئی۔

واضح رہے کہ اجمل خان طبیہ کالج بھارت کا واحد ادارہ ہے جہاں پوسٹ گریجویشن (ایم ڈی یونانی) کے ڈاکٹرز اسٹیپنڈ کے مسئلہ کو لیکر فکر مند ہیں۔ کالج میں کل 11 شعبہ جات ہیں۔ مذکورہ شعبہ جات میں سے صرف تین شعبوں کے ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ ملتا ہے اور باقی شعبوں کے ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ نہیں مل رہا ہے۔ جس کے لئے ڈاکٹرز کالج کے او پی ڈی عمارت میں گزشتہ پانچ روز سے غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرز نے بتایا کہ گزشتہ شب یونیورسٹی انتظامیہ نے ہماری ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے ٹیم بھیجی تھی لیکن ہم ڈٹے رہے کیونکہ آج کالج میں قومی کمیشن برائے انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم) NATIONAL COMMISSION FOR INDIAN SYSTEM OF MEDICIENE کی ٹیم انسپیکشن کے لئے آئی ہے۔



ڈاکٹرز نے بتایا کہ آج کالج این سی آئی ایس ایم کی ٹیم اسپیکشن کے لئے آئی ہوئی ہے۔ اس لئے ہم نے اپنے اسٹیپنڈ کی بحالی سے متعلق ایک میمورنڈم دے دیا ہے، جس میں ہمیں ہمارے پرنسپل پروفیسر بی ڈی خان نے بھی مدد کی لیکن ہماری ہڑتال جاری رہیں گی جب تک انتظامیہ ہمیں لکھ کر نہیں دے دیتی کہ ہمیں ہماری اسٹیپنڈ کب ملیں گا۔ ان کا کہنا ہے ہم یونانی کے مستقبل ہیں۔ اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اچھی سے اچھی رسرچ کریں، ہمیں ایم ڈی کے دوران رسرچ کے لئے اسٹیپنڈ کی ضرورت ہوتی ہے بنا اسٹیپنڈ کے اچھی رسرچ ممکن نہیں ہے۔



یونانی میڈیسن فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ایف ایس شیرانی نے ڈاکٹرز کی غیر معینہ ہڑتال سے متعلق بتایاکہ یہ واحد ادارہ ہے جن کے ڈاکٹرز کو او پی ڈی میں اپنی خدمات دینے کے باوجود اسٹیپنڈ نہیں مل رہا ہے۔ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطالبات جائز ہیں۔ ایک ہی کالج کے 12 ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ دینا اور باقی 40 کو نا دینا جائز نہیں ہے یہ ایک طرح کا امتیازی سلوک ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ کی رقم یو جی سی دیتی تھی، جس کے بعد وزارت صحت آگئی اور اب وزارت آیوش آگئی تو ہمارے پاس اسٹیپنڈ سے متعلق کچھ دستاویزات یو جی سی کے ہیں، کچھ وزارت صحت کے ہیں اور کچھ وزارت آیوش کے بھی ہیں، اس لئے یہ تینوں وزارت کے الگ الگ تقسیم ہونے سے یہ پریشانی ہو رہی ہے لیکن اب جلد ہی ان کو اسٹیپنڈ مل جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔Doctors Strike in AMU اے ایم یو میں ڈاکٹزر کی ہڑتال جاری، اولڈ بوائز ایسوسی ایشن بھی حمایت میں اتری


واضح رہے تین سالہ پوسٹ گریجویشن (ایم ڈی یونانی) کے دوران ڈاکٹرز کو او پی ڈی میں مریضوں کا علاج کرنا ہوتا ہے اور رسرچ بھی کرنی ہوتی ہے جس کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعے حکومت ہر ماہ تقریبا 90 ہزار روپے اسٹیپنڈ کی شکل میں دیتی ہے جو 2019 سے ایم ڈی یونانی کی اضافی نششتوں کو نہیں مل رہا ہے جس کے لئے ڈاکٹرز غیر معینہ ہڑتال پر ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details