علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے اجمل خاں طبیہ کالج (اے ایم یو) کے ڈاکٹرز کی اسٹیپنڈ کی بحالی کے لئے چل رہی غیر معینہ ہڑتال کو گزشتہ دیر رات یونیورسٹی انتظامیہ نے ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ہڑتال آج پانچویں روز بھی جاری ہے اور اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے مسلسل کوشاں ہیں۔ بتادیں کہ کچھ ماہ قبل ہی یونیورسٹی کے باب سید پر طلباء کے دھرنے کو یونیورسٹی انتظامیہ نے دیر رات زبردستی ختم کوانے کی ناکام کوشش کی۔ طلباء احتجاج کے دوران اے ایم یو طلباء یونین کے الیکشن کا مطالبہ کر رہے تھے اور اب گزشتہ روز دیر رات یونیورسٹی پراکٹر سمیت پراکٹوریئل ٹیم نے گزشتہ پانچ روز سے چل رہی ڈاکٹرز کی غیر معینہ ہڑتال کو ختم کرنے کی کوشش کی، جو طلباء و طالبات کے سامنے ناکام سابت ہوئی۔
واضح رہے کہ اجمل خان طبیہ کالج بھارت کا واحد ادارہ ہے جہاں پوسٹ گریجویشن (ایم ڈی یونانی) کے ڈاکٹرز اسٹیپنڈ کے مسئلہ کو لیکر فکر مند ہیں۔ کالج میں کل 11 شعبہ جات ہیں۔ مذکورہ شعبہ جات میں سے صرف تین شعبوں کے ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ ملتا ہے اور باقی شعبوں کے ڈاکٹرز کو اسٹیپنڈ نہیں مل رہا ہے۔ جس کے لئے ڈاکٹرز کالج کے او پی ڈی عمارت میں گزشتہ پانچ روز سے غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرز نے بتایا کہ گزشتہ شب یونیورسٹی انتظامیہ نے ہماری ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے ٹیم بھیجی تھی لیکن ہم ڈٹے رہے کیونکہ آج کالج میں قومی کمیشن برائے انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم) NATIONAL COMMISSION FOR INDIAN SYSTEM OF MEDICIENE کی ٹیم انسپیکشن کے لئے آئی ہے۔
ڈاکٹرز نے بتایا کہ آج کالج این سی آئی ایس ایم کی ٹیم اسپیکشن کے لئے آئی ہوئی ہے۔ اس لئے ہم نے اپنے اسٹیپنڈ کی بحالی سے متعلق ایک میمورنڈم دے دیا ہے، جس میں ہمیں ہمارے پرنسپل پروفیسر بی ڈی خان نے بھی مدد کی لیکن ہماری ہڑتال جاری رہیں گی جب تک انتظامیہ ہمیں لکھ کر نہیں دے دیتی کہ ہمیں ہماری اسٹیپنڈ کب ملیں گا۔ ان کا کہنا ہے ہم یونانی کے مستقبل ہیں۔ اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اچھی سے اچھی رسرچ کریں، ہمیں ایم ڈی کے دوران رسرچ کے لئے اسٹیپنڈ کی ضرورت ہوتی ہے بنا اسٹیپنڈ کے اچھی رسرچ ممکن نہیں ہے۔