ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس ویڈیو میں کچھ مسلمان پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ ویڈیو میں یہ بھی نظر آرہا ہے کہ کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں عید میلاد النبی ﷺ سے متعلق پرچم ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا ہے۔
نوئیڈا: وائرل ویڈیو کے پیش نظر ہندو تنظیموں کا احتجاج بتایا جا رہا ہے کہ عید میلاد النبی کے جلوس کی وائرل ویڈیوز کو ایڈیٹ کر کے یا کسی اور طریقے سے ویڈیو کو کل کے جلوس سے منسوب کر کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
وہیں، اس معاملے پر کچھ ہندو تنظیموں نے سیکٹر 20 تھانے کا گھیراؤ کر کے مظاہرہ شروع کر دیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
تمام تنظیموں نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے جلوس نکالے۔ اس جلوس میں آر ایس ایس کے کارکنان بھی شامل تھے۔
آر ایس ایس کے کئی ونگ بشمول شہید بھگت سنگھ سینا سیکٹر 20 کوتوالی پہنچ گئے۔ بھگت سنگھ آرمی نے سیکٹر 20 کوتوالی کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ تنظیم کے سینکڑوں کارکنان تھانے پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کرتی ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔
حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ پورے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والے افراد کی شناخت ویڈیوز اور دیگر ذرائع سے کی جا رہی ہے، جانچ کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے اس سلسلہ میں چار لڑکوں کو گرفتار بھی کیا تھا لیکن پھر انہیں رہا کر دیا گیا۔
نوئیڈا کے ایڈیشنل ڈی سی پی رنوجے سنگھ نے بتایا کہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ الزام لگایا جا رہا ہے کہ ویڈیو میں کچھ مسلمان پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ ویڈیو میں یہ بھی نظر آرہا ہے کہ کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں اسلامی جھنڈے ہیں اور کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں ترنگا بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ساورکر کا معافی نامہ آج بھی ریکارڈ میں موجود: مؤرخ شیرین موسوی
ایڈیشنل ڈی سی پی نے کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیا۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال اس پر تحقیقات جاری ہیں کہ یہ ویڈیو کہاں اور کب کا ہے۔ جبکہ کچھ ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ سیکٹر 20 تھانہ علاقہ کا ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ جہاں کا ویڈیو بتایا جا رہا ہے وہاں پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔