علیگڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی پر ہندووادی رہنما وقتا فوقتا الزامات عائد کرتے رہتے ہیں اور حب الوطنی و مذہب سے متعلق اے ایم یو اور ان میں زیر تعلیم طلباء کے خلاف سیاسی بیانات دیتے رہتے ہیں۔ اسی ضمن میں اے ایم یو کے ہی سابق طالب علم اور بی جے پی کے سابق ضلعی ترجمان ڈاکٹر نشیت شرما نے اے ایم یو سے جانے والی اور آنے والی تبلیغی جماعت پر زیرتعلیم طالب علم کا مذہب تبدیلی کرنے کا الزام عائد کیا اور ایس ایس پی کو تحریری طور پر شکایت کرکے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں کی انکوائری کا مطالبہ کیا۔
نشیت کا کہنا ہے کہ غازی آباد میں 8 جولائی کو مذہب تبدیلی ریکیٹ کا پردہ فاش ہوا جس میں تین ملزمان میں سے ایک اہم ملزم جس کا نام عبداللہ ہے جس کا دس برس قبل تبلیغی جماعت نے اے ایم یو میں مذہب تبدیل کیا تھا پہلے وہ سوربھ تھا۔ عبداللہ اے ایم یو سے بی ڈی ایس گریجویٹ ہے جو ہادی حسن ہاسٹل میں رہتا تھا۔