لکھنؤ:اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی مجلس عاملہ کی تشکیل کو 10 ماہ مکمل ہو گئے ہیں اس دوران مدرسہ بورڈ میں کی گئی تبدیلیوں حوالے سے یوپی مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں گزشتہ دس ماہ کے دوران کی اپنی حصولیابی کا شمار کیا، وہیں آنے والے دنوں میں مدرسہ بورڈ تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کے لیے کیا کیا اقدامات کرے گا اس پر بھی روشنی ڈالی۔ Allegations of Anti National Activities Against Madrasas
اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے چیئرمین افتخار احمد جاوید ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ مدرسہ تعلیمی بورڈ کی مجلس عاملہ کو 10 ماہ مکمل ہوئے ہیں اس دوران بورڈ میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ مدرسہ میں ہونے والی تقرریوں کے حوالے سے بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایم ٹی ای ٹی امتحان منعقد کروائے جائیں گے اس کے بعد ہی مدرسہ میں بطور استاد تقرری ہو سکے گی۔ مدرسہ کی مقامی کمیٹی کے اختیار کو سلب نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی استاد کی تقرری اسی وقت مجاز ہوگی جب وہ ایم ٹی ای ٹی میں کامیاب ہوں گے۔ UP Madarsa Board Result
ڈاکٹر امتیاز احمد جاوید نے کہا کہ مدرسہ بورڈ ایم ٹی ای ٹی کا امتحان خود منعقد کروائے گا اور لائف ٹائم سرٹیفکیٹ دے گا جس کی بنیاد پر مدارس میں تقرری ہوگی۔ اس امتحان کا یوپی ٹی ای ٹی سے کوئی واسطہ نہیں ہوگا۔ بورڈ ریاست کے سبھی نئے مدارس کا سروے کروائے گا اس کے بعد بورڈ سے الحاق کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی، آبادی میں اضافہ ہوا ہے اس اعتبار سے مدارس کی تعداد بھی بڑھی ہے ایسے میں بورڈ مدرسوں کا سروے کرنے کے بعد انہیں بورڈ سے الحاق کرے گا۔ UP Madarsa Board Chairman Iftikhar Ahmed Javed
انہوں نے کہا کہ مدرسوں پر متعدد الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں، بعض افراد یہ بھی الزام عائد کرتے ہیں کہ مدرسے میں ملک خلاف سرگرمیاں جاری ہیں تاہم ریاست کے بیشتر مدارس کا دورہ کیا گیا جہاں پر ہم نے اس طرح کی کوئی سرگرمی نہیں ہوتی۔ مدارس کے طلباء عمومی طور پر غریب، پسماندہ اور یتیم ہوتے ہیں جو وہاں مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مدرسے کے طلباء نے تعلیم و ترقی کے لیے متعدد شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں اس کے لیے بورڈ میں تمام مدرسوں کو ایک نوٹس جاری کیا ہے کہ جو طلباء نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں ان کی فہرست بنا کر مدرسے کے باہر چسپاں کیا جائے۔
ڈاکٹر افتخار جاوید نے مزید کہا کہ بورڈ کی ضابطے میں بھی بدلاؤ کے لیے غور و فکر کیا جا رہا ہے کچھ دنوں میں میٹنگ منعقد ہوگی جس کے بعد حکومت اور انتظامیہ کو تجویز بھیج دی جائے گی۔ مدرسوں میں ملک پرستی کی متعدد مہم شروع کی گئی ہیں قومی ترانہ اس سے قبل بھی مدرسوں میں پڑھے جاتے تھے لیکن کی مجلس عاملہ نے یہ فیصلہ کیا کہ لازمی طور پر قومی ترانے پڑھے جائیں گے۔ گزشتہ 10 ماہ میں ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر کی کے نعرہ کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ہم نے دنیاوی تعلیم کو لازمی طور پر مدرسے کے نصاب میں داخل کیا ہے امید ہے کہ مدرسے کے طلباء کو اس کا فائدہ حاصل ہوگا۔
اتر پردیش مدرسہ بورڈ امتحانات کے نتائج میں تاخیر ہونے پر ڈاکٹر افتخار جاوید نے کہا کہ رواں برس مدرسہ بورڈ امتحان تاخیر سے منعقد ہوئے تھے جس کی وجہ سے نتائج کے اعلان میں تاخیر ہوئی ہے، دوسرے بورڈ نے بھی ابھی تک رزلٹ کا اعلان نہیں کیا امید ہے کہ آئندہ اس پر غور و فکر کر کے وقت پر نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔