علیگڑھ:استاد کا مقام ہر اعتبار سے عزت اور قدر و منزلت کا مستحق ہے۔ طلبہ کی تعلیم وتربیت کی بڑی اہم ذمہ داری ہے جو استاد اس ذمہ داری کو دیانت داری، نیت اور خلوص کے ساتھ سر انجام دیتا ہے۔ وہ قوم کی صحیح معنوں میں بہت بڑی خدمت کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ استاد اور شاگرد کے رشتے سے زیادہ جاذبیت رکھنے والا کوئی رشتہ نہیں ہے لیکن افسوس جتنا یہ رشتہ اہمیت رکھتا تھا اب دور جدید میں نہیں رکھتا کیونکہ آج اس کی اہمیت کے بجائے بے قدری زیادہ ہے۔ کبھی استاد طالب علم پر تو کبھی طالب علم استاد پر الزام عائد کرتے نظر آتے ہیں۔
اپنے ہی استاد پر شاگرد کے الزامات سے متعلق ایک معاملہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ وائلڈ لائف سائنس کا سامنے آیا ہے جو آج کل سوشل میڈیا اور میڈیا میں سرخیاں میں بنا ہوا ہے۔ ریسرچ اسکالر ہیرا خاتون نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا میرا 2017 میں پی ایچ ڈی میں داخلہ ہوا تھا میرے سپروائزر پروفیسر عفیف اللہ پی ایچ ڈی کا مقالہ جمع کرانے کے نام پر فحش مطالبات کیا کرتے تھے۔ جس کے خلاف مینے یونیورسٹی انتظامیہ کے بعد اپنے سپروائزر کے خلاف تھانہ سول لائن میں دفع 354 کے تحت 27 مئی کو مقدمہ درج کروادیا تھا، میرے دفعہ 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے بیان درج ہونے تھے جو آج نہیں ہو پائے۔
FIR against Professor اے ایم یو پروفیسر پر چھیڑ چھاڑ اور ہراساں کرنے کا الزام، ایف آئی آر درج
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)، شعبہ وائلڈ لائف کی ریسرچ اسکالر ہیرا خاتون نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں اپنے سپروائزر پروفیسر عفیف اللہ خان پر چھیڑ چھاڑ اور ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
چھیڑ چھاڑ اور ہراساں کا پروفیسر پر الزام، ایف آئی آر درج