ریاست اتر پردیش کے امروہہ ضلع میں ایک نجی پروگرام میں شرکت کے لئے آئے ہوئے شیعہ سنی علماء فرنٹ کے جنرل سیکریٹری حبیب حیدر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، 'سماج وادی پارٹی کی حکومت میں دو لاکھ کروڑ مالیت کی شیعہ وقف املاک میں تقریباً 10 ہزار کروڑ کا ایک بڑا گھوٹالہ ہوا ہے۔
جس کی وجہ سے وقف املاک پر قبضہ کرنے والے رہنماؤں کے خلاف انہوں نے ایک زوردار مہم چلائی تھی، جس کی وجہ سے متعدد علمائے کرام پر بھی لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔ لیکن موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے ان کے مطالبہ قبول کرتے ہوئے وقف ملقیت خرد برد کا معاملہ سی بی آئی کے حوالے کر دیا۔
جس کی وجہ سے سی بی آئی نے اتر پردیش کے سابق شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کے بھی خلاف دو مقدمات درج کیے ہیں۔'