اردو

urdu

ETV Bharat / state

ہاتھرس سانجہ پر الہ آباد ہائیکورٹ کا سخت ردعمل، اعلیٰ عہدیداروں کو کیا طلب - ہاتھرس سانجہ

ہاتھرس سانحہ پر عوامی غم وغصے کے پیش نظر الہ آباد ہائیکورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اترپردیش حکومت کا کافی کھری کھوٹی سنائی ہے اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کو وضاحت پیش کرنے کے لیے عدالت میں طلب کیا ہے۔ نوٹس جاری کرکے اعلی عہدیداروں کو 12 اکتوبر کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔

Allahabad High Court Takes Note Of Hathras Case
ہاتھرس سانجہ پر الہ آباد ہائیکورٹ کا سخت نوٹ، اعلیٰ عہدیداروں کو کیا طلب

By

Published : Oct 1, 2020, 10:49 PM IST

معزز عدالت نے درندگی کی شکار لڑکی کے افراد خاندان کو بھی عدالت میں حاضر ہونے کے لیے کہا ہے تاکہ پولیس کی جانب سے رات دیر گئے آخری رسومات کی ادائیگی کے بارے میں حقائق کا پتہ لگایا جاسکے جبکہ اس واقعہ پر ملک بھر میں افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری نوٹس میں بتایا گیا کہ یہ معاملہ انتہائی عوامی اہمیت اور مفاد عامہ کا ہے کیونکہ حکومت اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں پر متاثرہ کے افراد خاندان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

عدالت کا احساس تھا کہ ’ملزمین نے دلت بچی کے ساتھ جس طرح انتہائی بے دردی کا سلوک کیا اور جس کے بعد اہل خانہ کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اس سے کنبہ کی تکلیف میں اضافہ ہوا ہے اور یہ عمل زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے‘۔

واضح رہے کہ ہاتھرس متاثرہ کی دو دن قبل دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں موت ہوگئی تھی جس کے بعد رات دیر گئے اس کی لاش کو ہاتھرس منتقل کیا گیا اور افراد خاندان کی مرضی کے بغیر اس کی آخری رسومات کو ادا کیا گیا۔ اس موقع پر افراد خاندان کو شرکت کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

اس دوران افراد خاندان کے متعدد ویڈیو وائرل ہوئے جس میں انہیں بے بس اور روتے بلکتے ہوئے بتایا گیا اور پولیس و انتظامیہ پر دھمکانے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔

واضح رہے کہ ملک میں جنسی زیادتیوں کے واقعات میں اضافہ پر آج مدراس ہائیکورٹ نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت تبصرہ کیا۔ مدراس ہائیکورٹ نے کہا کہ ’بھارت کی مقدس سرزمین اب بدکاروں کا اڈہ بن چکی ہے، جہاں ہر 15 منٹ میں ایک جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آتا ہے‘۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details