معزز عدالت نے درندگی کی شکار لڑکی کے افراد خاندان کو بھی عدالت میں حاضر ہونے کے لیے کہا ہے تاکہ پولیس کی جانب سے رات دیر گئے آخری رسومات کی ادائیگی کے بارے میں حقائق کا پتہ لگایا جاسکے جبکہ اس واقعہ پر ملک بھر میں افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری نوٹس میں بتایا گیا کہ یہ معاملہ انتہائی عوامی اہمیت اور مفاد عامہ کا ہے کیونکہ حکومت اور انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں پر متاثرہ کے افراد خاندان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔
عدالت کا احساس تھا کہ ’ملزمین نے دلت بچی کے ساتھ جس طرح انتہائی بے دردی کا سلوک کیا اور جس کے بعد اہل خانہ کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا گیا اس سے کنبہ کی تکلیف میں اضافہ ہوا ہے اور یہ عمل زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے‘۔