اردو

urdu

ETV Bharat / state

'ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت کو آئینہ دکھایا'

الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ ضلع انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ شہر سے تمام ہورڈنگس کو فورا ہٹائیں، لیکن یوگی حکومت نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلینج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

By

Published : Mar 10, 2020, 11:33 AM IST

'ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت کو آئینہ دکھایا'
'ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت کو آئینہ دکھایا'

ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے کہا کہ 'ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن سرکار یہ فیصلہ ماننے کو تیار نہیں ہے۔

معلوم رہے کہ کورٹ نے کہا تھا کہ اتوار کو تین بجے تک شہر میں لگے سبھی ہورڈنگس ہٹا دیا جائے لیکن ضلع انتظامیہ نے ایسا نہ کرکے کورٹ کی حکم عدولی کی ہے۔

'ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت کو آئینہ دکھایا'

ایڈووکیٹ شعیب نے کہا کہ 'کورٹ نے جو فیصلہ سنایا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ شہر سے تمام ہورڈنگس، تصاویر، نام پتے سبھی ہٹانے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'سرکار اگر اپنے سخت رویہ پر اڑی رہتی ہے، تو کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوگی اور کورٹ انہیں سزا دے۔'

رہائی منچ کے صدر نے کہا کہ جتنے لوگوں کی تصاویر چوراہوں پر لگائی گئی ہے، ان میں سبھی لوگ عزت دار ہیں۔ قابل ذکر ہے۔ جن میں کانگریسی رہنما صدف ظفر، سابق آئی پی ایس ایس آر دارا پوری، پروفیسر پون راو امبیڈکر، دیپک مشرا، ڈاکٹر رابن ورما یہ لوگ ملک ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر اپنی پہچان رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'سرکار گنڈا گردی کر رہی ہے نہ کہ یہاں کی عوام حالانکہ الہ آباد ہائی کورٹ نے انہیں آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ اترپردیش حکومت نے ڈی ایم اور دیگر افسران کے ساتھ میٹنگ کر کے اس فیصلے پر پہنچی ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ابھی بھی ہورڈنگس پر لگی تصاویر نہیں ہٹائی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details