وارانسی: گیان واپی مسجد کے اے ایس آئی سروے کے معاملے میں آج بروز جمعرات ہائی کورٹ اہم فیصلہ سنانے جا رہا ہے۔ اس سے قبل مسجد احاطے کا سروے کرنے کے معاملے پر الہ آباد ہائی کورٹ میں دونوں فریق نے مسلسل دو دن تک بحث کی۔ دونوں جانب سے دلائل پیش کیے گئے۔ عدالت نے 27 جولائی کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گیانواپی مسجد کا سروے ہونا ہے یا نہیں، اس پر عدالت آج فیصلہ سنائے گی۔ سبھی کو اس فیصلے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 21 جولائی کو گیان واپی مسجد احاطے کی اے ایس آئی سے سائنٹفک سروے کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے چار اگست تک اس کی رپورٹ عدالت کو پیش کرنے کو کہا تھا۔ تاہم اس فیصلے کے بعد انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ سپریم کورٹ نے اپنے عبوری فیصلے میں وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی اور انجمن کو ہدایت دی کہ وہ اس ضمن میں الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں دو دن کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ کورٹ آج فیصلے سنائے گا۔
وہیں دوسری جانب آرکائیولاجیکل سروے آف انڈیا سے گیان واپی احاطے کا سروے کرانے کے معاملے پر الہ آباد ہائی کورٹ کے اپنا فیصلہ صادر کرنے سے ایک دن قبل ہائی کورٹ میں ایک نئی پی آئی ایل داخل کر کے گیان واپی مسجد احاطے میں غیر ہندوؤں کے داخلے پر پابندی لگانے اور وہاں موجود ہندو علامات کو محفوظ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پی آئی ایل راکھی سنگھ اور دیگر کی جانب سے فائل کی گئی ہے۔ راکھی سنگھ اور دیگر نے ہی وارانسی کورٹ میں عرضی داخل کر کے گیان واپی احاطے میں ماں شرنگار گوری اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی یومیہ پوجا پاٹ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ پی آئی ایل میں اس بات کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک شرنگاری گوری معاملے میں وارانسی کورٹ کی جانب سے فیصلہ نہیں صادر کردیا جاتا ہے اس وقت تک گیان واپسی احاطے میں غیر ہندوؤں کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔ پی آئی ایل میں یہ بھی کہا گیا ہے احاطے میں پائے گئے مبینہ ہندو علامات کو محفوظ کیا جائے۔ عدالت سے اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسا نظم بھی کیا جائے جس سے گیان واپی میں اے ایس آئی سروے متاثر نہ ہو۔ عرضی گذاروں نے اپنی مفاد عامہ کی عرضی اپنے وکیلوں کے ذریعہ سے الہ آباد ہائی کورٹ میں رجسٹری میں داخل کیا ہے۔