ماہ محرم کا چاند نطر آتے ہی تمام امام بارگاہاور امام باڑے سجاتے دیئے جاتے ہیں، اور حضرت امام حسینؓ کی یاد میں مجالس کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے،ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو کی عزاداری، نوحہ، ماتم پورے ملک میں مشہور ہے، اس حوالے سے معروف شیعہ عالم دین مولانا کو کلب جواد نقوی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو برس بعد محرم الحرام پورے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔
Well-known Shia scholar Maulana Kalb Jawad Naqvi's appeal to the people
انہوں نے کہا کہ کوویڈ وبا کی وجہ سے دو برس سے تعزیہ داری مجالس نوحہ ماتم اور جلوس کا اہتمام بڑے پیمانے پر نہیں ہو سکا تھا تاہم رواں برس تمام تر پابندیاں ختم کی گئی ہیں، اور اس برس بڑے پیمانے پر مجالس،نوحہ،ماتم کا اہتمام کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ جلوس کے تمام ذمہ داران سے یہ اپیل کرنا چاہوں گا کہ دو باتوں کا خاص خیال رکھیں، جلوس کے وقت اگر کوئی مریض جانا چاہ رہا ہے یا ایمبولینس کی گاڑی ہے، پولیس کو کسی جانب جانا ہے تو انہیں راستہ دیا جائے تاکہ کسی قسم کی پریشانیاں لاحق نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس کاونڑ یاترا کا دور جاری ہے، ایسے حکومت اور انتظامیہ کاونڑیو کے راستہ کو متعین کریں،اور جلوس کے راستے کو بھی متعین کریں تاکہ کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس پولیس نے محرم کے حوالے سے جو گائیڈ لائن جاری کی تھی اس میں کئی قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے گئے تھے، لہذا انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اس طرح کے الفاظ رواں برس نہ کیے جائیں۔ محرم کا جلوس پاک اور محترم ہوتا ہے اس میں کسی قسم کا کوئی قابل اعتراض کام انجام نہیں دیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:The Moon not Sighted: محرم کا چاند نظر نہیں آیا، نو اگست کو یوم عاشورہ
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کی تعزیہ داری پورے ملک میں معروف ہے رواں برس پورے جوش و خروش کے ساتھ مجالس کا اہتمام کیا جائے گا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔