کرناٹک ہائی کورٹ نے بروز منگل، مسلم طالبات کو جھٹکا دیتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا کہ حجاب اسلام کا لازمی جزو نہیں ہے۔ اب اس فیصلہ کے خلاف بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں سے وابستہ تنظیم 'آل انڈیا تنظیم علماء اسلام' All India Tanzeem Ulama-e-Islam نے عدالتِ عظمیٰ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ مسلمانوں کے، بی الخصوص مسلم خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے قومی جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ کرناٹک میں حجاب پر پابندی خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ شریعت میں بالغ لڑکیوں کو پردے میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آئین نے بھی ہر کسی کو اپنی پسند کا لباس پہننے کی آزادی دی ہے۔ اس لیئے حجاب پہننے پر اعتراض ظاہر کرنا یا اسلام کا لازمی جزو قرار نہ دینا، صرف یکطرفہ فیصلہ ہی نہیں ہے، بلکہ سراسر غلط ہے۔ یہ مسلم طالبات کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش بھی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی ملنے کے بعد قانونی ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد تنظیم عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کرےگی۔
بریلوی مسالک کے علماء نے بھی حجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ درگاہ اعلیٰ حضرت سے کہا گیا ہے کہ اسلام میں حجاب رسولﷺ کے زمانے سے ہی ایک اہم پابندی رہا ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم سے کسی بھی لڑکی اور عورت کا اپنا لباس منتخب کرنے کا حق بھی ختم ہو گیا ہے۔