اردو

urdu

انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہند مشاعرہ

انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد کا انعقاد نہایت تزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ جس میں یونیورسٹی کے طلباء اور تمام شعبوں کے صدور تقریب میں شریک ہوئے۔ تقریب تقسیم اسنادکا آغاز یونیورسٹی کے ترانہ سے ہوا، جس سے سامعین کے ساتھ ساتھ مہمانان بھی محظوظ ہوئے۔ All India Mushaira And Certificate Distribution Ceremony at Integral University

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 10, 2023, 5:22 PM IST

Published : Nov 10, 2023, 5:22 PM IST

انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہند مشاعرہ
انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہند مشاعرہ

لکھنؤ:لکھنؤ میں واقع انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم کے موقع پر پی ایچ ڈی کے 64 طلباء، پی جی کے 139 طلباء، یو جی کے 7022 طلباء، ڈپلومہ فارمیسی، الیمنٹری ایجوکیشن کے 161 طلباء، جن کی کل تعداد 5433 ہے۔ کو ڈگری اور سرٹیفکیٹ دےکر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس موقع پر 69 طلباء کو گولڈ میڈل اور 79 طلباء کو سلور میڈل اپنے اپنے مضامین میں ٹاپ کرنے پر دیکر ان کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک ڈاکٹر صبا ساچی سرکار کو بھی ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔ تقریب تقسیم اسناد میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے پروفیسر جاوید مسرت وائس چانسلرانٹیگرل یونیورسٹی نے ادارے کی تعلیمی اور سماجی خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے تعلیمی سیشن کے نتائج کااعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تقریب تقسیم اسناد یقیناً ایک اہم عوامی تقریب ہوتی ہے، جس میں یونیورسٹیاپنے فارغین کی کامیابیوں اور تعلیم کے تئیں ان کی جدوجہد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہند مشاعرہ

یہ بھی پڑھیں:

Dr Wala Jamal Alsiasly اردو زبان کا تعلق کسی خاص ملک سے نہیں، ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی

یونیورسٹی میں دوران تعلیم ان کے گزارے ہوئے قیمتی اوقات کو اپنے حافظے میں محفوظ کرنے کے لیے اس جشن کا انعقاد مستقبل میں ان کے لیے غذا کا کام کرے گا۔ اور تمام طلباء کے لیے آج کا دن اس لحاظ سے بھی کافی اہم ہے مستقبل میں ان کو نہیں پتہ کہ ان کی منزل کیا ہوگی، لیکن ایک خوشگوار امیدکے ساتھ تمام ساتھی جدائی سے قبل مل بیٹھتے ہیں اور اس وقت کا ایک ایک لمحہ اپنی یادداشت میں محفوظ کرلینا چاہتے ہیں، تاکہ وہ مستقبل میں اس کو کسی فلم کی طرح اپنی یادداشت کے سہارے جی سکیں۔ مہمان خصوصی اترپردیش اسمبلی کے اسپیکرستیش مہانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ طلباء کو کسی دوسرے کے نقش قدم پر چلنے سے بہتر ہے کہ خود اپنے نقوش قدم ثبت کیے جائیں۔ یونیوسٹی نے ڈگری دیکر آپ کے سامنے لا محدود امکانات روشن کردیے ہیں جس سے آپ اپنے پسندیدہ میدان عمل میں کھل کر ملک و قوم کی خدم ت انجام دے سکتے ہیں۔

مہمان اعزازی نائب وزیراعلیٰ اترپردیش برجیش پاٹھک نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے نہایت جذباتی انداز میں کہا کہ آج کا دن طالب علموں کے لیے خوشی اور افسوس کے ملے جلے جذباتوں کا ہوتا ہے۔ وہ یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کرنے اور اسناد حاصل کر نے کے لیے قلبی خوشی محسوس کرتے ہیں اور اپنی آنکھوں میں روشن مستقبل سجائے ہوئے جاتے ہیں، لیکن طلباء کے لیے نہایت تکلیف دہ بات یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے مادر علمی اور اپنے بہت ہی عظیم استادوں اورسب سے خاص اپنے ہم جماعتوں اور مخلص دوستوں سے جدا ہورہے ہیں۔ میں تو لکھنؤ یونیورسٹی کا ہی طالب علم رہا ہوں، اور یہ سب پل کسی خواب کی طرح ہم نے جیے بھی ہیں۔ میری طرف سے آپ سب کے لیے نیک دعائیں اور نیک خواہشات ہمیشہ قائم رہیں گی، مستقبل میں کبھی میری ضرورت ہو تو میں ہمیشہ حاضر ہوں۔

بانی وچانسلر اینٹگرل یونیورسٹی پروفیسر سید وسیم اختر نے سند یافتگان طلباء کی تعریف کرتے ہوئے انہیں قلب صمیم سے مبارکباد پیش کی۔ اور ان کے روشن وتابناک مستقبل کے لیے دعائیہ کلمات بھی ادا کیے۔ انہوں کہا انٹیگرل یونیورسٹی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہاں کا سبب سے بڑا اور عظیم انسانیت اور مساوات ہے اسی لیے کہاں پر بلا تفریق مذہب وملت اورذات پات کے طلباء آپس میں اتحاد ویکجہتی سے رہتے ہیں اور یہ گنگا جمنی تہذیب کا ایک عظیم گہوارہ بن چکا ہے۔

پروچانسلر ڈاکٹرسید ندیم اختر نے اپنے خطاب میں کہاکہ سندیافتگان کے لیے گریجویشن کی ڈگری کے معنی ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے ہوتے ہیں۔حصول علم کے بعد طلباء کو تعلیمی میدان میں ہمیشہ ترقی کے مراحل کوبدستورقائم رکھنا چاہیے اور طے کرتے رہنا چاہیے۔ ان کی تعلیم کے میدان میں پیش قدمی دھیرے نہیں ہونی چاہیے۔ سند یافتگان اور فارغین طلباء نے بھی اس موقع پر عہد کیا کہ وہ اپنے علم کاصحیح استعمال کرتے ہوئے ملک میں ایک نہایت جامع اور پائیدار معاشرہ کی تشکیل میں معاون مددگار ثابت ہوں گے۔ اورہمیشہ تحریکی ذہن وفکر کے ساتھ کام کریں گے۔ ریاستی وزیر مالیات سریش کھنہ نے کہا کہ طلباء کو نصیحت کی کہ اب آپ اپنے آپ کو مستقبل میں ایسا نکھاریں اور باکردار بنیں کہ لوگ آپ کو آپ کی شخصیت سے پہچانے نہ کہ آپ کو آپ کے والدین سے۔

وائس چانسلر گروگووند سنگھ اندرپرست یونیورسٹی نئی دہلی کے وائس چانسلر مہیش ورما نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈگریاں تو والدین کے پیسوں کی رسید ہوتی ہیں اصل چیز اور تعلیم آپ کا کردار اور اخلاق ہوگا جس سے دنیا والے مستفید ہوں گے۔ ڈگری حاصل کرکے آپ عظیم صلاحیت کے مالک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹیگرل یونیورسٹی کو دنیا میں ایک بڑے برانڈ کی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے بانی انٹیگرل وچانسلر کو ایک عظیم صاحب نظر دواندیش اور مخلص شخص قرار دیا۔ تقریب تقسیم اسناد کے بعدسہ پہر چار بجے سے ایک شاندار کل ہند مشاعرے کا اہتما ہوا جس میں ملک کے مشہور ومعروف شعراء نے اپنے کلام پیش کیے۔ مشاعرے کی صدارت سابق کارگذار وزیر اعلیٰ عمار رضوی نے کی شعراء میں وسیم بریلوی اور نواز دیوبندی، منظر بھوپالی، ابرار کاشف، سجادجھنجھٹ، فوذیہ رباب قابل ذکر ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details