واضح رہے کہ 10 اگست 1950 کو اس وقت کی حکومت نے دستور کی دفعہ 341 کے تحت اقلیتی طبقوں کو ریزرویشن کے حق سے محروم کر دیا تھا، بعد ازاں اس میں بودھ اور سکھ مذہب کو شامل کر لیا گیا تھا لیکن مسلمان اور عیسائی کو آج بھی مزکورہ دفعہ کی وجہ سے ریزرویشن سے محروم رکھا گیا ہے۔
بارہ بنکی: مسلم ریزرویشن پر عائد پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ
ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں منگل کو آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ نے دستور کی دفعہ 341 کے تحت مسلم ریزرویشن پر عائد پابندی کو ختم کرنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا، محاذ ہر برس 10 اگست کو یہ میمورنڈم دیتا آ رہا ہے۔
آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ
دفعہ 341 کے تحت عائد پابندی کو ختم کرنے کے لئے مختلف تنظیمیں برسوں سے متحرک ہیں، آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ بھی اس کی لڑائی برسوں سے لڑتا آ رہا ہے۔ اسی کے پیش نظر منگل کو ایک دفعہ پھر ریاستی صدر وسیم رائی کی قیادت میں ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا اور دفعہ 341 کے تحت عائد پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بارہ بنکی: مذہبی پابندی ہٹانے کے لیے آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ مہم چلائے گی
محاذ نے امید ظاہر کی ہے کہ مودی حکومت اس پابندی کو ختم کرنے پر ضرور غور کرے گی۔