علی گڑھ:جہاں ایک جانب مسلم خواتین کے برقعہ اور حجاب پہننے پر غیر مسلم سماج دشمن عناصر مخالت کرتے ہوئے سیاست کرتے ہیں تو وہیں ایک برقعہ پوش ہندو لڑکی کا علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے احاطہ سے متعلق ایک 12 سیکنڈ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو را ہے۔ جس میں وہ لڑکی اپنا نام کومل کماری بتا رہی ہے۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کے اندر وائس چانسلر لاج کے قریب کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں برقعہ پہنے ایک غیر مسلم لڑکی ایک لڑکے کے ساتھ دیکھائی دے رہی ہے دونوں ایک دوسرے کو بھائی بہن بتا رہے ہیں۔
برقعہ پہنے لڑکی اپنا نام کومل کماری بتا رہی ہے اور جب اس سے پوچھا گیا کہ وہ برقعہ کیوں پہنی ہے تو لڑکی کے ساتھ موجود لڑکا لڑکی کو اپنی بہن بتا رہا ہے اور اپنے ہاتھوں سے لڑکی کے ہاتھ اور چہرے پر موجود سفید داغ کو دیکھاتے ہوئے کہتا دکھائی دے رہا ہے کہ اس کی بہن کے جسم میں کھجلی ہے اس لیے وہ برقعہ پہنی ہے۔ فی الحال یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے وائرل ویڈیو سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ یہ لڑکی اے ایم یو کی طالبہ ہے یا نہیں اور اگر ہے تو وہ برقعہ پہن کہ کیمپس کیوں آتی ہے، کیا اس کا علم اس کے خاندان اور اے ایم یو انتظامیہ کو ہے؟
Video of a Burqa-Clad Hindu Girl Gone Viral اے ایم یو احاطہ کا برقعہ پوش ہندو لڑکی کا ویڈیو وائرل - علی گڑھ خبر
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکی برقعہ پہنی ہوئی ہے جو اپنا نام کومل کماری بتا رہی ہے۔
برقعہ پوش ہندو لڑکی کا ویڈیو وائرل
مزید پڑھیں:Misbehavior With A Burqa wearing Girl مظفرنگر میں برقعہ پوش لڑکی کے ساتھ بدتمیزی
یونیورسٹی ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی نے ٹیلی فون پر بتایا کچھ روز قبل یہ ویڈیو ٹیوٹر پر بھی ٹیوٹ کی گئی تھی، ہمارے پاس فی الحال اس کے خلاف کوئی شکایت نہیں دی گئی ہے۔ وائرل ویڈیو 13 مئی 2023 کو ماض اختر نام کے ایک لڑکے نے ٹویٹر پر ٹیوٹ بھی کیا تھا جو یونیورسٹی وائس چانسلر لاج کے قریب کی بتائی جا رہی ہے۔