روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے تباہ کن مناظر کے دوران بھارتی طلبا کی پریشان کُن صورتحال کی تصاویر بھی منظر عام پر آئی ہیں۔ ملک کی مختلف ریاستوں کے طلبا جو یوکرین کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تھے۔ روس اور یوکرین کے درمیان ہوئی جنگ سے خوف زدہ بھارتی طلبہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی تھی۔
اترپردیش کے علی گڑھ سے تعلق رکھنے والے ساحل خان یوکرین سے علی گڑھ پہنچے۔سب انسپکٹر نظام الدین کے فرزند ساحل خان نےصحیح سلامت گھر پہنچنے پر اللہ کا شکریہ اداکیا۔ ساحل خان نے بتایا یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی لوگ خوف کے سائے جی رہے تھے۔ ہر پل دھماکوں کی آوازیں آرہی تھیں۔
Student Sahil Khan Arrives in India from Ukraine
ساحل خان یوکرین میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے دوران وہ کسی طرح بھارت پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کرتے ہوئےوہ علی گرھ پہنچے ہیں۔ ساحل خان نے بتایا یوکرین سے بھارت لوٹنے میں بھارتی سفارت خانہ نے کا فی مدد کی۔ بھارتی سفارت خانہ کاٹویٹر اکاؤنٹ اور ویب سائٹ پر ان کی نگاہیں رہتی تھیں۔ اور اس پر جاری رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کی۔ اس کے بعد ہی انہیں مفت ٹکٹ ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے جس مقام پر وہ قیام پذیر تھے وہاں کے حالات خوفناک نہیں تھے۔ کیونکہ وہ یوکرین کے مشرقی حصے میں مقیم تھے۔ لیکن یوکرین کے دیگر مقامات خوف کے سائے میں دن گزر رہے تھے۔ ہر پل دھماکوں کی آواز سے دل سہم جاتا تھا۔ طلبہ پریشانیوں کے عالم میں وقت گزارتے تھے۔