علیگڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ تھانہ سول لائن کے علاقے اسٹیٹ بینک کے سامنے موجود چاٹ کے ٹھیلوں پر روزانہ بڑی تعداد میں لوگ چاٹ کھانے اور ان کی خریداری کرنے آتے ہیں۔ 2 جون کی رات ثاقب کی چاٹ ٹھیلے کے مالک الوک سے چاٹ کھانے کے دوران کچھ کہا سنی کے بعد لڑائی ہوگئی تھی الوک نے ثاقب کو بہت مارا جس کے بعد ثاقب کی حمایت میں آئے دوستوں اور الوک سمیت دیگر چاٹ کی ٹھیلے والوں کے درمیان مزید لڑائی ہو گئی تھی۔
موقع پر بڑی تعداد میں ہندو وادی لیڈران نے الوک کی حمایت میں احتجاج کیا جس کے بعد پولیس نے ٹھیلے والے کی طرف سے ایف آئی آر درج کرکے ثاقب، سلمان، شاہد اور عادل کو جیل بھیج دیا اور ایک کو تھانہ میں رکھا ہوا تھا جس کو آج رہا کر دیا لیکن ابھی تک ثاقب کے گھر والوں کی طرف سے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے ۔اس کے لئے آج بڑی تعداد میں خواتین اور مدر پہلے تھانہ سول لائن گئے جہاں ایف آئی آر درج نہیں کی گئی پھر ایس ایس پی دفتر پہنچے جہاں ایس ایس پی سے ملاقات تو نہیں ہو پائی لیکن دفتر پر تحریر دے دی گئی ہے۔
ثاقب کو انصاف دلانے کے لئے اس کے گھر والوں کے ساتھ ایس ایس پی دفتر پہنچے سماجی کارکن و کانگریس لیڈر آغا یونس نے کہا پولیس نے دباؤ میں آکر ایک طرفہ کروائی کی ہے جن لوگوں نے مار پیٹائی کی تھی 2 تاریخ کی رات انہیں کی طرف سے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ پانچ نامزد اور دس نامعلوم افراد کے خلاف لوٹ، وصولی اور 307 کے مقدمے درج کرکے چار لوگوں کو جیل اور ایک کو تھانہ میں رکھا ہوا ہے۔
آغا یونس نے مزید کہاکہ ثاقب کی جانب سے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی ہے۔ اسی لئے ہم ان کی حمایت میں ایس ایس پی دفتر آئے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لڑائی کے مطابق ہی مقدمہ درج ہونا چاہئے۔ ایس ایس پی سے انصاف کی امید ظاہر کرتے ہوئے آغا یونس نے مزید کہا ہمیں قانون اور عدالت پر پورا بھروسہ ہے، ہمیں انصاف ضرور ملیں گا۔