علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) رجسٹرار عبدالحمید کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق فیکلٹی آف میڈین کے بین الضابطہ دماغی تحقیقی مرکز کی رسرچ اسکالر نبیلہ خانم نے نیند کی 16 گولیاں کھا کر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔ رسرچ اسکالر کی جانب سے شکایت پر وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ نبیلہ خانم نے اپنے سپروائزر ڈاکٹر مہدی ہیات شاہی اور کو، سپروائزر پروفیسر معین الدین پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ AMU PhD Scholar Attempts Suicide
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع سنبھل کی رہائشی ایک رسرچ اسکالر جو اے ایم یو کے جے این میڈیکل کالج سے رسرچ کر رہی تھی کی جانب سے گزشتہ دیر رات نیند کی گولیاں کھانے کی اطلاع ملتے ہی ہم میڈیکل کالج گئے۔ لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے دیے گئے شکایتی خط میں کہا گیا ہے کہ وہ پی ایچ ڈی کے دوران شعبہ کے دو سپروائزروں کی جانب سے ہراساں کیے جانے سے پریشان تھی۔ واقعہ کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور نے دو رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔ سپروائزر پر الزام ہے کہ وہ نبیلہ کو پی ایچ ڈی جمع کرنے کی تاریخ نہیں طے کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ اپنی پی ایچ ڈی جمع نہیں کرپارہی تھی۔