اے ایم یو نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ راجہ مہندر پرتاب کے وارثین کی جانب سے سٹی ہائی اسکول کے نام کی تبدیلی کے مطالبے پر غور و خوص کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو اپنی رپورٹ ایکزیکیوٹیو کونسل کے سپرد کرے گی۔
راجہ مہندر پرتاب کے ورثاء کی جانب سے جو تجویز پیش کی گئی ہے، اس کے ساتھ دیگر متعلقہ امور پر ایکزیکیوٹیو کونسل میں فیصلہ کیا جائے گا۔
اے ایم یو نے وضاحت کی ہے کہ سٹی ہائی اسکول کا موجودہنام بدل کر راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام پر کرنے اور اسکول کی زمین کے سلسلے میں کوئی فیصلہ ایکزیکیوٹیو کونسل (ای سی) میں نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے ایک حلقے میں اس سلسلے میں غلط خبر شائع کی گئی ہے۔
سٹی ہائی سکول پر اے ایم یو کی وضاحت واضح رہے گزشتہ روز اے ایم یو سابق طلبہ امور کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے، اے ایم یو سٹی ہائی اسکول کے نام اور زمین سے متعلق خصوصی خط بھی شائع کیا اور ای ٹی وی بھارت کو بتایا بھی تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ اے ایم یو سٹی ہائی سکول ہے وہ 90 سال کی لیز پر تھا اس میں دو حصے ہیں ایک 1.9 ہیکٹر جہاں سٹی اسکول موجود ہے اور دوسرا تقریبا 1.2 ہیکٹر (تکونی زمین) ہے جو اسکول کے پیچھے کی طرف ہے تو یہ راجہ مہندر پرتاپ سے 90 سال کی لیز پر تھا جو گزشتہ برس ختم ہو گئی۔
لیز ختم ہونے کے بعد اب ان کے وارثین نے کہا کہ لیز ختم ہو گئی تو زمین واپس کریئے یا پھر اے ایم یو سٹی اسکول والا پلاٹ ادارے کا نام بدلنے کی شرط پر اے ایم یو کو دے دیں گے۔
اس معاملے پر ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں بحث ہوئی تو یہ طے پایا کہ اگر الومنائی کی مدد سے یہ رقم اکھٹا ہو جائے تو ان سے اس تکونی زمین کو حاصل کر لیا جائے۔
مزید پڑھیں: