لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج ریاست کی بی جے پی حکومت پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں طبی سہولیات پوری طرح خستہ حالی کا شکار ہیں۔ اسپتالوں کی حالت بہت ہی شرمناک ہے۔ مریضوں کے علاج میں سخت لاپرواہی ہے۔ اسپتالوں میں نا ڈاکٹر ہیں اور نہ ہی دوائیں ہیں۔ جانچ کا مکمل انتظام نہ ہونے کی وجہ سے نازک مریضوں کو در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اترپردیش کے وزیر صحت نے چارج سنبھالتے ہیں تیزی سے چھاپے ماری کا آغاز کیا تھا لیکن اب وہ بھی پست ہوگئے ہیں کیونکہ محکمہ جاتی بجٹ کم ہونے سے افسران بھی اب ان کی نہیں سنتے ہیں۔ خود وزیر اعظم کے پارلیمانی حلقے وارانسی ار وزیر اعلی کے آبائی ضلع گورکھپو رمیں ہی طبی سہولیات بدحالی کا شکار ہیں اس حکومت سے ریاست کی وعام کیا امیدیں رکھیں؟سرکاری اسپتال خود بیمار ہیں۔ دلالوں کے جال میں مریض لوٹے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رائے بریلی کے اسپتال کے مریضوں کے کھانے کے لئے آلو کی دھلائی پیروں سے کئے جانے کا ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اسی آلوں سے بنی گندی سبزی مریضوں، تیمارداروں کو پروسا جاتا ہے۔ بی جے پی اقتدار میں اسپتالوں کے ایسے ہی برے حالات ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ سماج وادی (ایس پی)حکومت میں قنوج سے بہترین اسپتال بنائے گئے تھے جس سے قنوج کی مقامی افراد کے ساتھ ساتھ آس پاس کے اضلاع کی عوام کو بھی فائدہ ملے لیکن بی جےپی حکومت نے یہاں اسپتالوں میں ڈاکٹر، میڈیکل سہولیت تک فراہم نہیں کی۔ عطر کا شہر قنوج میں 10ہزار مریضوں پر ایک ڈاکٹر ہے۔ ایک بھی ماہر ڈاکٹر تعینات نہیں ہے۔ 11سی ایچ سی میں آنکھوں کے ڈاکٹر نہیں ہیں۔ ضلع اسپتال میں صرف ایک خاتون امراض کی ڈاکٹر ہیں جو سرجری کے ساتھ او پی ڈی بھی دیکھتی ہیں۔ حاملہ خواتین کا درد مقامی انتظامیہ کو نہیں محسوس ہوتا ہے۔