لکھنؤ: سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش میں بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے یہ الزام لگایا کہ بی جے پی ہر ایک ادارے کو اپنے قبضے میں لینا چاہتی ہے اور ہر ایک کو اپنے مطابق چلانا چاہتی ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی کے ون ٹریلین اکونامی پر بھی کہا کہ جب تک آپ کسان کو ساتھ لے کر نہیں چلیں گے تب تک یہ ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی سماج میں نفرت پیدا کرکے سیاست کرنا چاہتی۔
اس کے علاوہ اکھلیش یادو نے مانسون اجلاس کے آخری دن جمعہ کو اسمبلی میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے دور میں کسان پریشان ہیں، جو اتر پردیش کو سال 2027 تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ سیلاب اور خشک سالی نے فصلیں تباہ کر دی ہیں جبکہ پٹرول اور ڈیزل اور دیگر اشیاء مہنگائی کی زد میں ہیں۔ سانپوں اور جنگلی جانوروں کے خوف سے کسان کھیتوں میں جانے سے ڈرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایک انٹرویو میں دعویٰ کرتے ہیں کہ انفراسٹرکچر، ایئر ویز، ایکسپریس ویز، واٹر ویز اور ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم کے ذریعے وہ ریاست کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنائیں گے، لیکن یہ کام کسانوں اور زراعت کے بغیر کیسے ممکن ہے۔ ایک انگریزی کہاوت ہے "چیریٹی بگنس ہوم" میں وزیر اعلیٰ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مال بردار راہداری گورکھپور سے کیوں نہیں گزر رہی ہے۔ گورکھپور کے لوگ پانی بھرنے کے مسئلہ سے پریشان ہیں۔ جو وزیراعلیٰ ساڑھے 6 سال میں اپنے ہی شہر کی مرمت نہ کرسکے وہ دوسروں کے گھر کیسے ٹھیک کریں گے۔